کراچی(نمائندہ خصوصی ): امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم دھرنے دیں گے اور بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ کریں گے، آج حکومت کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو آئندہ اس سے بدتر حالات ہوں گے۔جماعت اسلامی کے تحت مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی کے بل میں فکس چارجز کو ختم کیا جائے، پہلے مرحلے میں ایک روز کی ہڑتال کریں گے جبکہ 26 تاریخ کو ہم دھرنا دینے جا رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر یہ ہمارے مطالبات کو مانتے ہیں تو ہم ایک ایجنڈا بنا لیں گے، مطالبات نہیں مانے تو وہیں بیٹھ کر ہڑتال کا اعلان کر دیں گے، یہ پورے پاکستان کا معاملہ ہے ہم سول نافرمانی نہیں کرنا چاہتے، ہم اپنا سیاسی حق استعمال کر سکتے ہیں، پوری قوم متفق ہو کر کہے ہم بجلی کے بل نہیں دیں گے تو یہ گھٹنے ٹیک دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن لوگ ہیں کبھی بھی امن کو خراب نہیں کریں گے، ہمیں اس حکومت سے کوئی توقع نہیں ہے، مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلز سے ہر کوئی پریشان ہے، حکومت نے پُرامن احتجاج بگاڑنے کی کوشش کی تو تحریک ملک بھر میں پھیلے گی۔امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکومت نے کوئی غلط حرکت شروع کی تو حکومت گراؤ تحریک شروع ہو جائے گی، جماعت اسلامی نے حکومت گراؤ تحریک شروع کی تو پھر پورا گرا کر ہی دم لیں گے، سب کو متحد ہو کر اس طبقے کے خلاف کھڑنے ہونے کی ضرورت ہے، ہم تمام ظالمانہ ٹیکسز کو مسترد کرتے ہیں۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج حکومت کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو آئندہ اس سے بدتر حالات ہوں گے، تاجر دوست کے نام پر ظالمانہ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں، تنخواہ دار نے 375 ارب ٹیکس دیا جبکہ جاگیرداروں نے صرف 5 ارب ٹیکس دیا۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں سے سلیب سسٹم اور ٹیکسز ختم کیے جائیں، بجلی کے بلوں میں فکسڈ چارجز ختم کیے جائیں اس وقت پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کو کوئی تکلیف نہیں ہے ہم اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھیں گے ابتدائی مطالبے مان لیے تو بات ہوگ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو وہیں بیٹھ کر پورے ملک میں ہڑتال ہوگی