اسلام آباد(بیورو رپورٹ )امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو حالات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی، پُرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں، گرفتاریوں سے ڈرتے ہیں نہ جماعت اسلامی کا راستہ روکا جا سکتا ہے، پرامن طریقے سے ڈی چوک میں بیٹھیں گے، دھرنے میں شرکت کے لیے قافلے ملک بھر سے روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں، جمعہ 26جولائی کا تاریخی دھرنا 25کروڑ عوام کی نمائندگی کرے گا۔گوجرانوالہ میں دھرنا تیاری کیمپ کے شرکا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ احتجاج کامیاب ہو گا، عوام کو ریلیف دلائیں گے، قوم کے لیے آواز اٹھانا، آئینی اور جمہوری حق ہے، انتظامیہ جگہ فراہم کر دے، احتجاج سے روکا گیا تو پورے ملک میں دائرہ کار پھیل جائے گا۔ نوجوانوں،مزدوروں، صنعت کاروں، تاجروں، کسانوں سمیت ہر طبقہ فکر کو دعوت دیتا ہوں دھرنا میں شریک ہوں، جو بھی سیاسی پارٹی شامل ہونا چاہتی ہے ویلکم کریں گے، ہر سیاسی پارٹی کے ورکر سے اپیل کرتا ہوں احتجاج کا حصہ بنے۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر گوجرانوالہ مظہر رندھاوا بھی اس موقع پر موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی قومی مجرموں کے خلاف دھرنا دے رہی ہے، ہم چاہتے ہیں بجلی کے ٹیرف میں کمی کی جائے، سلیب سسٹم ختم کیا جائے، اشیائے خورونوش اور تنخواہ دار طبقہ پر لگائے گئے ناجائز ٹیکس ختم کیے جائیں، چند لوگ آئی پی پیز مالکان کی شکل میں عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم 47سے مسلط حکمرانوں کو تو ویسے ہی حق نہیں کہ اسمبلیوں میں بیٹھیں، اوپر سے انھوں نے اپنی مراعات بھی بڑھا لیں، حکومتی اخراجات میں 25فیصد اضافہ ہو گیا، حکمران اور ان کی فیملیز سرکاری گاڑیاں، فری پٹرول، بجلی، گیس استعمال کرتی ہیں، یہ لوگ ٹیکس دیتے ہیں نہ اپنی عیاشیاں اور مراعات ختم کرنے کو تیار ہیں، عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے، لوگوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا گیا، جعلی حکومت آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو مکمل طور پر نافذ کر رہی ہے۔ عوام ٹیکس دیتے ہیں، مگر انھیں صحت، تعلیم، امن اور انصاف دستیاب نہیں، ظالم حکمران عوام کو بنیادی سہولیات نہیں دے سکتے تو ٹیکس کیوں لیتے ہیں، ٹیکس لیتے ہیں تو سہولیات بھی دیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ قوم غلامی کا طوق اپنی گردنوں سے اتارنے کے لیے باہر نکلے، نوجوان تیاری کر لیں، ہم ہر طرح کے حالات سے نمٹنا جانتے ہیں، ملک کے حالات پہلے ہی خراب ہیں، مزید خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو انارکی پھیلے گی۔ جماعت اسلامی منظم جماعت ہے، قوم کو متحد کر کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی نوراکشتی کو پوری قوم سمجھ چکی ہے، یہ عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے۔