اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی )پاکستان نے دریائے جہلم پر کشن گنگا پن بجلی منصوبے کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھاتے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر ہیگ میں بھارت کے خلاف دو مقدمات زیر سماعت ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان خیالا ت کااظہار وزارت آبی وسائل کے سیکرٹری قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ کمیٹی کا اجلاس خالد مگسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا سیکریٹری آبی وسائل نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کشن گنگا پن بجلی گھر منصوبے کے ڈیزائن پراعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ بھارت منصوبے کا ڈیزائن درست ہونے کا دعویدار ہے ۔ وزارت آبی وسائل کے سکریٹری نے مزید کہا کہ اس وقت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میںبھارت کے خلاف دو مقدمات زیر سماعت ہیں۔ وزارت کے سیکرٹری نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے لیکن پاکستان کااصرارہے کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ اختیار کے تحت نہیں آتا۔انہوں نے شرکا کو پاکستان کے کیس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس دی ہیگ میں عالمی عدالت میں زیر التوا ہے جس میں بھارت اس کیس کا سابق فریق بن گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ سندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریائوں کا پانی بھارت استعمال کر رہا ہے تاہم مشرقی دریا ئوں کا پانی مکمل طور پر پاکستان کے نہیں مل رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کشن گنگا پن بجلی گھر دریائے جہلم پر تعمیر کر رہا ہے اورمنصوبے کے تحت بھارت دریاکے پانی کا رخ تبدیل کر رہا ہے جو کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے ۔