سرینگر:(نمائندہ خصوصی ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے ترمخان لولاب میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔قبل ازیں اسی علاقے میں بھارتی فوج کا ایک افسر ایک حملے میں زخمی ہوا تھا جو آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسا۔بھارتی فوجیوں نے علاقے میں منگل کے روز آپریشن شروع کیا تھا۔بھارتی پولیس اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نے بڈگام اور جموں کے علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران ایک درجن کے قریب افراد کو آزادی پسندسرگرمیوں کی پاداش میں گرفتار کرلیا۔دریں اثنامودی انتظامیہ نے دو مقامی پولیس کانسٹیبلوں سمیت چار مزید کشمیری ملازمین کو بے بنیاد الزامات کے تحت نوکریوں سے برطرف کردیا۔ مودی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے اب تک بیسیوں کشمیری سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف اور معطل کیا ہے جسکا مقصدکشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال بنانے کے ساتھ ساتھ انکی جگہ غیر مقامی بھارتی ہندﺅں کو نوکریوں پرر کھ کر ہندو توانظریے کو آگے بڑھانا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں ملازمین کی برطرفی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اظہاررائے کی آزادی کے حق سمیت کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں۔جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے ایک بیان میں بھارت کی طرف سے حریت رہنماو¿ں کو ہراساں کرنے، کشمیری ملازمین کی برطرفی اور شہریوں کی املاک کی ضبطی کی شدید مذمت کی۔تنظیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کردار کرے۔ضلع بارہمولہ کے علاقے میرگنڈ کے رہائشیوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف سری نگر بارہمولہ شاہراہ پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت کئی گھنٹوں تک معطل رہی ۔کانگریس نے مقبوضہ جموںوکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید آمرانہ اختیارات دیے جانے کے خلاف سری نگر میں ایک احتجاجی مارچ کیا۔کانگریس کے رہنماوقار رسول وانی نے مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال پر بی جے پی کی بھارتی حکومت کو کڑی تنقیدکانشانہ بنایا ۔انہوںنے مقبوضہ علاقے میں اسمبلی انتخابات سے قبل جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔