کراچی(نمائندہ خصوصی) کراچی شدید ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہے، اور آبادی کے دباو ، کچرے نکاسی اب ، درختوں کی کمئ اور کٹائی، اور غیر قانونی تجاوزات جیسے مسائل روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان مسائل پر گفتگو اور ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنےکےلیے، نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ (این ایف ایچ) کی ایک وفد نے وزیر ماحولیات، ماحولیاتی تبدیلی، اور ساحلی ترقی، دوست محمد رحیمون سے ملاقات کی، جس میں ان مسائل پر بات چیت کی گئی اور حل تجویز کیے گئے۔این ایف ایچ کے وفد کی قیادت صدر محمد نعیم قریشی، نائب صدر انجینئر ندیم اشرف، اور انفارمیشن سیکرٹری مصطفی طاہر نے کی۔نعیم قریشی نے کہا کہ ہر فرد اور حکومتی اداروں کو ماحولیاتی تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے شہر میں بڑے پیمانے پر درختوں کی شجرکاری کی مہم اور ماحول کو آلودہ کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین اور بھاری جرمانے عائد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی روزانہ تقریباً 12,000 ٹن ٹھوس کچرا پیدا کرتا ہے، جس میں بڑی مقدار گاربیج اسٹیشن تک نہیں پہنچتی اور شہری علاقوں میں پھینکی جاتی ہے، جو وسیع پیمانے پر آلودگی کا سبب بنتی ہے۔ شہر کی سرسبز جگہ میں کمی واقع ہوئی ہے، اور اب 2% سے کم علاقے پر درختوں کا احاطہ ہے، جو عالمی صحت تنظیم کی تجویز کردہ شہری سبز جگہ کے 25% سے بہت کم ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی کے ساحلی علاقوں میں بغیر ٹریٹمنٹ سیوریج کا اخراج کیا جاتا ہے۔ سالانہ تقریباً 472 ملین گیلن بغیر ٹریٹمنٹ سیوریج کراچی کے ساحلی پانیوں میں چھوڑا جاتا ہے، جس سے سی ویو بیچ کی آلودگی اور سمندری زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سندھ کے شہر حیدرآباد میں، پھلیلی نہر بغیر ٹریٹمنٹ صنعتی فضلہ اور شہری کچرے کا بڑا ذریعہ ہے، جو دریائے سندھ میں جاتا ہے۔ اور سمندری حیات اور انسانی صحت دونوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔اس موقع پر کئی اقدامات پر متفقہ فیصلہ کیا گیا۔ دونوں فریقین نے عوامی آگاہی اور کمیونٹی کی شراکت داری کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ وزارت ماحولیات اور این ایف ایچ مشترکہ مہم چلائیں گے تاکہ شہریوں کو ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے اور پائیدار طریقے اپنانے کی ترغیب دی جا سکے۔ اس موقع پر وزیر ماحولیات رحیمون نے 21 ویں سالانہ ماحولیاتی ایکسیلنس ایوارڈز اور کانفرنس 2024 میں مہمان خصوصی بننے کی دعوت قبول کر لی۔ ان کی شرکت حکومت کی ماحولیاتی مسائل کے حل اور فروغ کے لیے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ این ایف ایچ اور وزارت ماحولیات کراچی کے تمام رہائشیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان کی کوششوں میں شامل ہوں تاکہ شہر کو سبز اور زیادہ پائیدار بنایا جا سکے۔ مشترکہ عمل اور ماحولیاتی قوانین کے سخت نفاذ کے ساتھ، کراچی اپنے موجودہ چیلنجز پر قابو پا سکتا ہے اور ایک صحت مند، پائیدار مستقبل کی جانب قدم بڑھا سکتا ہے۔