کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی ڈیفنس خیابان بادبان کی رہائشی خاتون صائمہ نشے کی لت میں مبتلا اور دولت کے غرور و تکبر میں اپنی سگی ماں اور سگے بہن ، بھائیوں کوبھی نہ بخشا۔ دولت کی ہوس نے خاتون صائمہ کو بھی اندھا کردیا خیابان بادبان پر قائم 500 گز بنگلہ ہڑپ کرنے کے لیئے اپنی سگی ماں پر تشدد کرتے ہوئے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی زیادہ ڈرگ استعمال کرنے کی وجہ سے خاتون صائمہ اپنے حواس کھو بیٹھتی ہے ملازمین کو اپنے گھر کا قیمتی سامان دے کر اور چوری کا مقدمہ اپنے بہن بھائیوں پر کروا دیتی ہے ڈرگ کی زیادتی کی وجہ سے روزانہ ملازمین کو اپنے حوس کا نشانہ بناتی ہے تفصیلات کے مطابق کراچی گزری تھانے کی حدود خیابان بادبان کی رہائشی خاتون صائمہ ڈرگ کے متواتر استعمال سے اپنی سگی ماں اور بہن بھائیوں کے لیئے وبال جان بن گئی ہے کئی بار پولیس کو درخواستیں دینے کے باوجود پولیس کارروائی نہیں کرتی کہ گھریلو معاملہ ہے اس سے پہلے کہ جب کوئی بڑا سانحہ نہ ہو جائے صائمہ نامی خاتون خود کو این جی اوز اور ایک پولیس لیڈی افسر کی دوستی کی وجہ سے اپنی شناخت بھی اعلیٰ پولیس افسر ظاہر کرتی ہے صائمہ اپنے تعلقات بڑے گھرانوں سے ظاہر کراتی ہے ڈرگ کی لت میں مبتلا رہنے والی صائمہ گھر کے ملازمین پر بھی متعدد بار تشدد کر چکی ہے صائمہ اپنی ماں کے بنگلے میں معصوم بچوں کو لے کر آتی ہے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بناتی ہے ماضی میں ایک معصوم بچی حمیرا پر گرم تیل پھینکنے کے واقعے میں بھی صائمہ ملوث تھی بچی کے اہل خانہ کو پیسے دیکر خاموش کرا دیا تھا ۔ ملازمین کو اپنے گھر کا قیمتی سامان دے کر اس کا الزام اپنے بہن بھائیوں پر لگا کر مقدمہ درج کروانے کی ویڈیو بھی موجود ہے جو کہ سائیکل ملازم کو دی اور چوری کا مقدمہ بہن بھائیوں پر درج کروانے کی سازش کی گئی ملازمین کو استعمال کرنے والی صائمہ نے اپنی سگی ماں کو بھی نہ بخشا انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا اس کی بھی ویڈیو اہل خانہ کے پاس موجود ہے ۔ اہل خانہ کے پاس ویڈیوز ثبوت ہونے کے باوجود پولیس کا ایکشن نہ لینا ایک سوالیہ نشان ہے آخر علاقہ پولیس مقدمہ درج کیوں نہیں کررہی کیا صائمہ نامی خاتون اپنے گھر والوں سے زیادہ بااثر ہے یا بات کچھ اور ہے صائمہ کے اپنے کیئے کی سزا کے لیئے اس کی ماں اور بہن بھائیوں کی اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ صائمہ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔۔