اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اﷲنے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کی ہر فورم پر بھرپور مذمت کی ہے، فلسطینیوں کی امداد کیلئے ایک ہزار ٹن امدادی سامان روانہ کیا جائے گا، اسرائیلی مصنوعات کا استعمال روکنے کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، مظلوم فلسطینیوں کی مدد اور ان پر مظالم رکوانے کیلئے جو کچھ ممکن ہو سکا، کریں گے۔وہ جمعہ کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اﷲ تارڑ اور تحریک لبیک پاکستان کے رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ ٹی ایل پی فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف احتجاج کے طور پر کچھ دنوں سے فیض آباد میں موجود ہے، ان کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہوئے ہیں، ٹی ایل پی کے امیر حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی امداد اور اسرائیلی جارحیت کے ظلم سے متعلق مطالبات تھے، حکومت اس حوالہ سے اپنی کوششیں پہلے سے جاری رکھے ہوئے تھی، ان کی طرف سے توجہ دلانے پر کچھ امور سامنے آئے ہیں، حکومت فلسطین کے مسلمانوں کیلئے کوششیں نہ صرف جاری رکھے گی بلکہ ان میں اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک ہزار ٹن سے زائد امدادی سامان 31 جولائی سے پہلے فلسطین روانہ کیا جائے گا، امدادی سامان میں دیگر اشیاء کے ساتھ ادویات اور فروٹ بھی شامل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جنگی جرائم میں ملوث ہے اور اسرائیل ایک دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے، ہمارا اقوام عالم سے مطالبہ ہے کہ اسے کٹہرے میں لایا جائے اور مسلم امہ اس حوالہ سے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے شنگھائی کانفرنس سمیت ہر فورم پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے اور آئندہ بھی ہر فورم پر حکومت اس کی مذمت جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بالواسطہ یا بلاواسطہ اسرائیلی مصنوعات جو اس ظلم و بربریت میں معاون ثابت ہو رہی ہوں گی ان کے استعمال کو روکا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے ہم نے کمیٹی بھی قائم کر دی ہے، تحریک لبیک پاکستان اور ہمارے درمیان ان تمام امور پر بڑی تفصیل کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے، ہم ٹی ایل پی کے اس جذبہ کو سراہتے ہیں اور پورے خلوص نیت اور ایمانی جذبہ کے ساتھ ہم ان پر عمل بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی مدد اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم رکوانے کیلئے جو کچھ بھی ممکن ہو سکا وہ کیا جائے گا، حکومت فلسطینی زخمیوں کو ادویات کی فراہمی سمیت وہاں پر ڈاکٹرز بھی بھجوانے پر غور کرے گی اور اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ ہمارے ہسپتالوں میں فلسطینی زخمیوں کو لا کر ان کا علاج معالجہ کیا جائے، اسی طرح فلسطینی طلباء کیلئے بھی ہمارے تعلیمی اداروں کے دروازے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی ہمارے درمیان اعادہ ہوا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہماری بہن ایک عرصہ سے مصیبت میں مبتلا ہے، اس حوالہ سے بھی ہماری کوششیں باآور ثابت نہیں ہو سکیں، ایک ملک جو انسانی حقوق کی باتیں کرتا ہے اسے اس معاملہ پر بھی غور کرنا چاہئے، ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے بھی مزید کوششیں کریں گے۔