لاہور۔(بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے،ماڈل بازاروں کا دائرہ کار دوسرے شہروں تک بڑھایا جائے گا، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ملک کی تباہی کا ذمہ دار اڈیالہ جیل میں بیٹھا شخص ہے۔ان خیالات کاا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں ٹائون شپ میں ماڈل بازار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ افضل کھوکھر نے بہت اچھے طریقے سے لاہور میں ماڈل بازاروں کو چلایا ہے جس کادائرہ کار دوسرے شہروں تک بھی بڑھایا جائے گا، عوام کی سہولت اور آسانی کیلئے ماڈل بازار کو ایک ماڈل بنا کر پیش کیا گیا ہے، میں نے ماڈل بازار کا دورہ کیا، خواتین نے ماڈل بازار کی تعریف کی، ماڈل بازار میں معذور افراد کیلئے کرسیاں بھی موجود تھیں، جگہ جگہ بنچ اور سایہ دار سٹینڈ بھی تھے۔وزیراعلی نے کہا کہ ماڈل بازار میں ڈی سی ریٹ سے بھی کم رعایتی قیمتوں پر اشیاء دستیاب ہیں،جن شہروں میں ماڈل بازار نہیں، ان میں بھی بنانے ہیں، زمین دیکھ لی ہے، پنجاب کے تمام اضلاع میں ماڈل بازار بنائیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ تمام ماڈل بازاروں کو اپ گریڈ اور عوام کیلئے آسانی پیدا کریں گے، عوام کی خوشی سے بہتر میرے لئے کچھ نہیں ہوسکتا، ہم نے پنجاب میں نئی روایت کو قائم کیا ہے، آج سے ماڈل بازار میں ہوم ڈلیوری سروس شروع کردی گئی ہے، ہم نے ماہ رمضان میں رمضان پیکیج عوام کی دہلیز تک پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو رعایتی نرخوں پر ایک کال یا ایپ پر آرڈر سے اشیاء کی فری ڈلیوری ملے گی، گھر کی دہلیز پر رعایتی نرخوں پر کچن کا سامان دستیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تباہی کا ذمہ دار اڈیالہ جیل میں بیٹھا شخص ہے، ایک ہارا ہوا شخص قوم کا مجرم ہے، قوم پرآج جو تکالیف ہیں، وہ اس کا ذمہ دار ہے، مسلم لیگ( ن) کو تین حکومتیں ملیں ،خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کئے جبکہ ایک شخص کو 4 سال حکومت ملی تو اس نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، محمدنوازشریف نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، آج آئی ایم ایف کو لانے والا وہی ہے جو اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہوا ہے، ہماری حکومت 5 سال مکمل کرے گی، ہماری حکومت آئین و قانون کی پاسداری کرتے ہوئے عوام کی بے لوث خدمت کرنے کو عبادت سمجھتی ہے۔مریم نواز نے بانی پی ٹی آ ئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ان کی حکومت کو گیارہ سال ہو گئے، انہوں نے اتنے عرصے سے خیبر پختونخوامیں کیا کیا،صوبے کو تباہ کر کے رکھ دیا ،جہاں پنجاب ختم ہوتا اور خیبرپختونخوا شروع ہوتا ہے وہاں ترقی ختم اور زوال شروع ہوتا ہے، اپنے فرائض سے مجرمانہ غفلت کے علاہ ان کے پاس کیا ہے، ان کو جب بھی موقع ملا انہوں نے ملک میں خون اور آگ کا کھیل کھیلا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے ،اس کی حفاظت میری اور قوم کی ذمہ داری ہے، جب تک ان عہدوں پر ہیں، ترقی کی نئی مثالیں قائم کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کہا کرتا تھا عوام کیلئے آلو، پیاز، ٹماٹر کے ریٹ کم کرنے نہیں آیا جبکہ میرا پورا دن آلو، پیاز اور ٹماٹر کے ریٹ کم کرنے میں خرچ ہوتا ہے، میں تمام اشیاء کے ریٹس کو لائیو دیکھ رہی ہوتی ہوں۔ا نہوں نے کہا کہ صرف محمدنوازشریف اور مسلم لیگ( ن) کی حکومت میں اشیاء کے نرخ کم ہوتے ہیں، والد جب وزیراعظم تھے تو دادا کہا کرتے تھے،آپ نے آٹے اور روٹی کی قیمت بڑھنے نہیں دینی، غریب صرف روٹی کھاتا ہے، میری کوشش ہوتی ہے کہ آٹے اور روٹی کی قیمت بڑھنے نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی کم ہوئی ہے،ملکی تاریخ میں کبھی نہیں سنا کہ 25 سے روٹی 13 روپے تک آ ئے گی، اس سلسلہ میں وزیراعظم محمد شہبازشریف کو مشکل فیصلے کرنے پڑے ہیں، گزشتہ 4 سال میں معیشت کا بیڑا غرق ہوا ہے، سابقہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آج ملک کو مشکلات کا سامنا ہے، انہیں ایک ترقی کرتا پاکستان ملا تھا جبکہ ہمیں ترقی کرتا پاکستان نہیں ملا۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ آج ڈالر کا ریٹ کم ہوا اور مہنگائی میں کمی آئی ہے، عوام پر ٹیکس لگتا ہے تو ہمیں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، ہم جو کچھ عوام کی بہتری کیلئے کر سکتے ہیں کریں گے۔مریم نواز نے کہا کہ صوبہ پنجاب پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سولر منصوبہ لیکر آرہا ہے، ہم 200 یونٹ والے صارفین کو مفت سولر دینے لگے ہیں جبکہ 200 سے 500 یونٹ والے صارفین کو اقساط پر سولر سسٹم دے رہے ہیں جس کی اقساط 5 سال میں مکمل ہوجائیں گی۔وزیراعلی نے کہا کہ یہ پہلا محرم الحرام ہے جس میں ہم نے عزاداروں کیلئے پانی کی سبیلیں اور نیاز فراہم کی، کون کس فرقے سے تعلق رکھتا ہے یہ میرا کام نہیں، عوام کیلئے سہولت فراہم کرنا میرا کام ہے جو میں کرتی رہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار ہم نے کہیں بھی انٹرنیٹ سروس بند نہیں کی، ہم نے پہلی بار جلوس اور مجالس کی ڈرون کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی، محرم الحرام میں ریسکیو، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوام کیلئے مثالی کام کیا، تمام کابینہ کے ممبران فیلڈ میں موجود تھے، تمام کابینہ ممبران کی ایک ایک ڈویژن میں ڈیوٹی لگی ہوئی تھی، بہترین انتظامات کرنے پر انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کو شاباش دیتی ہوں۔