اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں، آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے، تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے باوجود اسمبلیوں کی تحلیل آئین کی خلاف ورزی تھی، تحریک انصاف کے رہنماؤں پر آرٹیکل 6 کا مستند کیس ہے۔جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین اجازت دیتا ہے میری رائے میں ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہئیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں، پنشن بل زیادہ ہونے کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا، اپریل کے آخر یا مئی کے اوائل میں چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ملاقات ہوئی تھی، چیف جسٹس نے کہا کہ مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر آرٹیکل 6 کا جینوئن کیس ہے ،تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں اسمبلیاں تحلیل کر کے تحریک انصاف نے آئین کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث ہوسکتی ہے ،پچھلے سال پی ٹی آئی پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ سیاسی ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے کیا تھا، پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جاسکتا ہے ،تحریک انصاف تحریک عدم اعتماد پر اجلاس طلب نہیں کررہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔