اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کی مستحق خواتین اور ان کے خاندانوں کے افراد کیلئے بین الاقوامی معیار کے مطابق ہنر مندانہ تربیتی پروگرام متعارف کرانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انسانی وسماجی ترقی کی ڈائریکٹر صوفیہ شکیل کی سربراہی میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران سینیٹر روبینہ خالد نے اس بات پر زور دیا کہ اس اقدام کا مقصد مستحق خاندانوں کی غربت کو دور کرنے میں سہولت فراہم کرنا ہےتاکہ وہ فعال شہری کی حیثیت سے قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ جمعرات کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں اے ڈی بی کی جانب سے شن لونگ، کو مشن لیڈر/پرنسپل سوشل پروٹیکشن سپیشلسٹ اور عمر بن ضیاء، سینئر سوشل پروٹیکشن آفیسر بھی موجود تھے۔سینیٹر روبینہ خالد نے انسانی وسائل کی ترقی کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے بیرون ممالک مانگ والے کورسز جیسے ہیلتھ کیئر اور مہمان نوازی کی اہمیت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ مستحقین کو ان مہارتوں سے آراستہ کرنے سے انہیں بیرون ملک روزگار کے بہتر مواقع میسر آسکیں گے جس سے ان کے معاشی حالات میں بھی بہتری آئے گی۔ صوفیہ شکیل نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے متحرک اور ادارہ جاتی میکنزم کی تعریف کرتے ہوئے سکل ڈویلپمنٹ کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے سپلائی سائیڈ پر معاونت کے لیے اے ڈی بی کے عزم کا اظہار کیا اور بالخصوص صوبائی سطح پر تعلیم، صحت اور غذائیت کے حوالے سے بی آئی ایس پی کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کی امید ظاہر کی۔قبل ازیں اے ڈی بی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن نے سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد سے بھی ملاقات کی ۔ملاقات کامقصد انٹیگریٹڈ سوشل پروٹیکشن ڈویلپمنٹ پروگرام کی اضافی فنانسنگ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ پرنسپل پبلک سیکٹر سپیشلسٹ مسٹر لائسیسا تورا نے پروگرام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے این ایس ای آر ڈیٹا بیس کو استعمال کرنے اور نوعمر بچیوں کیلئے نشوونما پروگرام کی توسیع پر زور دیا۔