کراچی (کرائم رپورٹر)کراچی میں بارش کے باعث حادثات میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ بارش کے بعد سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ مختلف علاقوں میں بجلی بھی معطل ہو گئی۔کراچی کی اعظم بستی میں پانی کی موٹر سے کرنٹ لگنے کے باعث ایک شخص جان سے گیا۔ ملیر کھوکھراپار میں گھر کی بارش کے باعث دیوار گرنے سے 14سالہ امان کی جان چلی گئی،ریسکیو اہلکاروں نے متوفی بچے کی لاش ملبے سے نکال کر ہسپتال منتقل کردی۔دوسری جانب سکھر اور گردونواح میں موسلا دھار بارش کے بعد جل تھل ایک ہو گیا۔ شہر میں بارش رکنے کے 2 گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی۔ شہر میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہو گیا، سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ ضلعی انتظامیہ کے ناقص انتظامات کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی اٹھانی پڑی۔بارشوں کے باعث کراچی ڈویژن میں ٹریک متاثر ہونے سے اپ ریلوے ٹریک بلاک ہو گیا۔
سرگودھا سے کراچی جانے والی ملت ایکسپریس کو پڈعیدن ،راولپنڈی سے کراچی جانے والی تیزگام ایکسپریس کو باندھی،ملتان سے کراچی جانے والی زکریا ایکسپریس کو نوابشاہ ریلوے سٹیشن پر روک دیا گیا۔ کراچی میں گزشتہ رات 8 سے صبح 8 بجے تک کی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش پی اے ایف مسرور بیس پر 17ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔اس کے علاوہ فیصل بیس 12،اولڈ ایئرپورٹ 7.2، گلشن حدید 7، ناظم آباد میں 6 ، جناح ٹرمینل پر 4.4، قائد آباد میں 3، سرجانی ٹاون میں 2.3 اور یونیورسٹی روڈ پر 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب شہر قائد کے مختلف علاقوں میںبدھ کی صبح ایک بار پھر موسلا دھار بارش شروع ہو گئی۔کراچی کے علاقے محمود آباد، کورنگی، گلشنِ حدید، گلشنِ اقبال، حسن اسکوائر، ناظم آباد، لائنز ایریا، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں عید کے دنوں میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔