کراچی (رپورٹ: راؤ محمد جمیل) پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم اور طاقتور سیاسی حلقوں نے مبینہ دیانت دار پولیس افسر غلام نبی میمن کے متوقع تبادلے کے بعد جاوید عالم اوڈھو کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کا فیصلہ کرلیا یوم عاشور کے بعد باقاعده نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے جاوید عالم اوڈھو ماضی میں بطور ایڈیشنل آئی جی کراچی تعیناتی کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے حلقوں میں پسندیده اور خدمت گار پولیس افسر کے بطور پر شناخت کیے جاتے تھے غلام نبی میمن کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کے موقع پر جاوید عالم اوڈھو کا نام بھی بطور امیدوار فہرست میں شامل تھا تاہم راجہ رفعت مختار کو تبدیل کرتے وقت سندھ حکومت وفاق سے آئی جی کی تبدیلی کیلئے ماضی میں غیر متنازعہ اور بہتر کارکردگی کے حامل پولیس افسر کی تعیناتی پر مجبور تھی ذرائع کے مطابق جاوید عالم اوڈھو کو آئی جی سندھ تعیناتی کے بعد کچے کے ڈاکوؤں کے خاتمے اور کراچی میں اسٹریٹ کرائمز روکنے کا خصوصی ٹاسک دیا جائے گا اب پاکستان پیپلز پارٹی کے ” بڑوں” میں محاذ آرائی کے خاتمے ، سائیں سرکار، پارٹی رہنماؤں اور ممبران اسمبلی کو نوازنے کیلئے عوامی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے جاوید عالم اوڈھو کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے ذمہ دار ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے یوم عاشور کے بعد غلام نبی میمن کے تبادلے اور جاوید عالم اوڈھو کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق حالیہ الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ بھر میں نمایاں کامیابی اور صوبائی حکومت کے قیام کے بعد فوری طور پر آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار کے تبادلے کا فیصلہ کیا گیا تھا کیونکہ راجہ رفعت مختار بہترین اور میرٹ پر عوام دوست کارکردگی کے باوجود سائیں سرکاری کے سیاسی معیار پر پورے نہیں اتر رہے تھے تاہم ملک کے اہم ادارے کی شخصیت کی مداخلت کے باعث یہ فوری طور پر ممکن نہ ہو سکا جسکے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات اور صوبائی وزراء نے راجہ رفعت مختار کے تبادلے کیلئے وفاقی حکومت پر دباؤ ڈالتے ہوئے میڈیا پر باقاعده تحریک بھی چلائی جسکے بعد کمزور ترین ، مجبور اور سیاسی بیساکھیوں پرکھڑی وفاقی حکومت کو آخرکار سائیں سرکار کے دباؤ میں آکر آئی جی سندھ راجہ رفعت مختار کی تبدیلی کا فیصلہ تسلیم کرنا پڑا ذرائع کے مطابق اُس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کی بعض شخصیات جاوید عالم اوڈھو کو آئی جی سندھ کی تعیناتی کیلئے سرگرداں تھیں تاہم اصول پرست اور تاریخی کارکردگی کے حامل پولیس افسر راجہ رفعت مختار کے تبادلے کے بعد نمایاں اور سرکردہ پولیس افسر کی تعیناتی ضروری تھی اس دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے غلام نبی میمن سے ملاقات کرکے انہیں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور ممبران اسمبلی سے خصوصی مراسم رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے آئی جی سندھ تعینات کرنے کا ناصرف فیصلہ کیا بلکہ اس پر عملدآمد بھی کرانے میں کامیاب رہے ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن شدید سیاسی مداخلت کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں میرٹ پر اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران اور ایس ایچ اوز تعینات کرنے میں مکمل طور پر ناصرف ناکام رہے بلکہ اپنی ماضی روایت کے برعکس منفی شہرت اور منفی کردار کے حامل پولیس افسران کا محاسبہ بھی نا کرسکے ذرائع کے مطابق ماضی میں غلام نبی میمن کا شمار سندھ کے چند دیانت دار اور اصول پرست پولیس افسران میں ہوتا تھا تاہم آئی جی سندھ تعیناتی کے بعد سخت سیاسی مداخلت نے انکے ہاتھ پاؤں باندھ کر رکھ دئیے جسکے باعث وہ نا چاہتے ہوئے بھی نا پسندیده فیصلے کرنے پر مجبور ہوئے جسکے باعث ایک جانب انکی ماضی کی کارکردگی اور شناخت بُری طرح مجروح ہوئی تو دوسری جانب امن و امان کے قیام اور آرگنائز کرائمز کے خاتمے میں بھی ناکام رہے اس دوران انہیں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی خصوصی آشیرباد ضرور حاصل رہی جبکہ وزیر داخلہ ضیاء لنجار اور پیپلز پارٹی کے بعض اہم حلقے ان سے سخت نالاں نظر آئے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے حلقوں میں محاذ آرائی کے خاتمے اور پارٹی کے بہترین مفادات میں جاوید عالم اوڈھو کو آئی جی سندھ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے قوی امکان ہےکہ یوم عاشور کے فوری بعد غلام نبی میمن کو تبدیل کرکے جاوید عالم اوڈھو کو نیا آئی جی سندھ تعینات کردیا جائے گا ذرائع کے مطابق جاوید عالم اوڈھو کو آئی جی سندھ تعیناتی کے ساتھ ہی خصوصی اختیارات فراہم کرتے ہوئے آزادانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کی سہولت مہیا کی جائے گی جبکہ انہیں اندرون سندھ کچے کے علاقے میں منظم ڈاکوؤں کی سرکوبی اور شہر قائد میں امن وامان کی بحالی، جرائم کے خاتمے اور اسٹریٹ کرائمز روکنے کا خصوصی ٹاسک دیا جائے گا ذرائع کے مطابق جاوید عالم اوڈھو کے ایڈیشنل آئی جی کراچی کا چارج چھوڑنے کے بعد انکے قریبی پولیس افسران کو ہٹا دیا گیا تھا تاہم جاوید عالم اوڈھو بطور آئی جی سندھ تعیناتی کے بعد اپنے ہم خیال، خدمت گار اور قابل اعتماد پولیس افسران کو اہم پوسٹوں اور علاقوں میں تعینات کرتے ہوئے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دینگے تاہم قوی امکان ہےکہ ایڈیشنل آئی جی کراچی یعقوب منہاس اپنا چارج چھوڑ دینگے جو انکے پاس اضافی چارج ہے ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی اصول پرست پولیس افسر کے طور پر شناخت رکھتے ہیں وہ خود سے جونئیر جاوید عالم اوڈھو کی کمان میں کسی صورت کام نہیں کریں گئے اور ماضی میں راجہ رفعت مختار کی بطور آئی جی سندھ تعیناتی پر اپنا اہم اور پرکشش عہدہ چھوڑ کر راجہ رفعت مختار کی زیر نگرانی کام کرنے سے انکار کر چکے ہیں