کراچی( ایجوکیشن رپورٹر )سندھ کے تمام پرائیویٹ اسکولز دس پرسنٹ فری شپ پالیسی پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہونگے۔ میڈم رافیہ جاوید نے حکمنامہ جاری کر دیا۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس پالیسی پر عملدرآمد نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بھاری جرمانوں کے ساتھ ساتھ اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کر کے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام پرائیویٹ اسکولز اپنے اسکولوں کے اندر اور باہر والدین کی رہنمائی کے لیے 10 پرسنٹ فری شپ کے بینرز آویزاں کریں۔ نہ صرف یہ بلکہ اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی 10 پرسنٹ فری شپ کے حوالے سے اشتہار اور معلومات آویزاں کریں۔ اسکولوں کو ہدایت کی گئیں ہیں کہ وہ پہلی اگست سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال 2024-2025 کی ایڈمیشن کے لیے 10 پرسنٹ فری شپ پالیسی پر مکمل عمل درامد کریں اور پہلے سے موجود اسکول میں غریب اور ہونہار طلبہ کو مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ اسکالرشپس مہیا کی جائیں۔ جو کہ اسکول کی تمام ایڈمیشنز کا کم از کم دس فیصد حصہ ہونا چاہیے۔ صوبہ سندھ کے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو یہ تنبیہ بھی دی گئی ہے اس تمام عمل کا مکمل ریکارڈ اسکولوں میں دستیاب ہونا چاہیے۔ کیونکہ ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکولز کی ٹیمیں وقتاً فوقتاً اسکولوں کا وزٹ کر کے چھاپے ماریں گی اور ریکارڈ چیک کریں گی۔ اگر کوئی بھی اسکول اس پالیسی کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا تو اس اسکول کی انتظامیہ کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔یاد رہے کہ اس سے پہلے اس پالیسی پر کوئی بھی اسکول عمل درامد نہیں کر رہا تھا جس سے غریب والدین کے بچے اپنے بنیادی حقِ تعلیم سے محروم رہ گئے تھے۔ اور پرائیویٹ اسکول مافیا اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا تعاون کرنے سے انکاری تھا۔ میڈم رفیہ جاوید کے اس حکم نامے کے بعد ان غریب و نادار اور ہونہار طلبہ میں ایک امید کی کرن جاگی ہے اور والدین کے ساتھ ساتھ عوام الناس میں بھی اس فیصلے کو بھرپور پذیرائی حاصل ہوگی۔