اسلام آباد۔(کامرس رپورٹر ):وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہاہے کہ پاکستان کے اہم معاشی اشاریوں سے معاشی استحکام کی عکاسی ہو رہی ہے، معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے وسط مدتی پروگرام کیلئے بات چیت کر رہا ہے،کثیرالجہتی اداروں نے پاکستان کی معیشت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں اصلاحات اور مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں سٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈپی) گلوبل ریٹنگ ایجنسی کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد کی قیادت ڈائریکٹرز آف سوورین اینڈ انٹرنیشنل پبلک فنانس ریٹنگز یی فرن فوا اور اینڈریو ڈیوڈ ووڈ کر رہے تھے ۔ اجلاس میں وزارت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی وزیر خزانہ نے وفد کا خیرمقدم کیا اور ا نہیں پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کے سٹینڈ بائی معاہدے (ایس بی اے) کی کا میاب تکمیل اور پاکستان کی کلی معیشت کے اشاریوں میں ہو نے والی بہتری کا حوالہ دیتے ہو ئے کہاکہ سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 ارب ڈالر امریکی ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، سٹاک مارکیٹ کی کا رگردگی حوصلہ افزاء ہے، کرنسی کی قدرمیں استحکام آیاہے۔
انہوں نے کہاکہ جون 2024 میں صارفین کیلئے قیمتوں کا اشاریہ 12.6 فیصد کی سطح تک گرگیاہے جس سے مہنگائی میں کمی کی عکاسی ہو رہی ہے، سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 7.7 فیصد اضافہ ہو ا۔ انہوں نے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی حکومت کی کو ششوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ مالی سال 2024 کے دوران ٹیکسوں کی وصولی میں سالانہ بنیادوں پر 30 فیصد اضافہ ہو ا، جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں بھی بہتری ہو ئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور سرکاری اداروں کی نجکاری سمیت کئی شعبوں میں اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کثیرالجہتی اداروں کی جانب سے پاکستان میں مختلف منصوبوں کے لیے مالی معاونت کی فراہمی سے پاکستان پر عالمی اعتماد کی عکاسی ہو رہی ہے۔انہوں نے بتایاکہ ملک کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے وسط مدتی پروگرام کیلئے بات چیت کر رہا ہے ۔ سیکرٹری خزانہ نے حکومت کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کی وضاحت کی جس کی عکاسی مالی سال 25 کے بجٹ میں ہو رہی ہے ۔ وفد نے حکومت پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری کو سراہا۔