اسلام آباد۔: (نمائندہ خصوصی ):وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کوختم کرنے کے لائحہ عمل کی منظوری دے دی جبکہ کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، امورِ کشمیر و گلگت بلتستان، ریاستوں اور سرحدی امور، صنعت و پیداوار اور قومی صحت کی وزارتوں کے غیر ضروری ذیلی اداروں کو بند کرنے اور ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنیادی معلومات کے حصول کا عمل 12 جولائی تک مکمل ہو جائے گا، اسی طرح 19 جولائی سے وفاقی حکومت کی دیگر وزارتوں سے اس نوعیت کی معلومات حاصل کر کے دیگر اداروں کو بند یا ضم کرنے کی سفارشات مرتب کی جائیں گی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کوختم کرنے کے لائحہ عمل کی منظوری دے دی ۔ منظور شدہ لائحہ عمل کے مطابق وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی جبکہ وفاقی حکومت کی زیر
نگرانی صوبائی نوعیت کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو متعلقہ صوبائی اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔ اسی طرح پاک پی ڈبلیو ڈی کو تفویض شدہ دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کو جاری رکھنے کے لئے ایسیٹ اینڈ فیسیلیٹی مینجمنٹ کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کی درجہ بندی کے بعد متعلقہ وزارتوں میں منتقلی کی جائے گی اور گولڈن ہینڈ شیک سکیم عمل میں لائی جائے گی۔ملک میں پاک پی ڈبلیو ڈی کی تمام املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ ٹرانزیشن کا یہ عمل دو ہفتوں کے اندر اندر مکمل کیا جائے۔کابینہ کو وزیر خزانہ کی سربراہی میں حکومتی حجم کو کم کرنے کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کی اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، امورِ کشمیر و گلگت بلتستان، ریاستوں اور سرحدی امور، صنعت و پیداوار اور قومی صحت کی وزارتوں کے غیر ضروری ذیلی اداروں کو بند کرنے اور ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنیادی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، یہ عمل 12 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔ کمیٹی ان معلومات کی بنا پر متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کر کے کابینہ کو اگست کے پہلے ہفتے تک پیش کرے گی۔اسی طرح 19 جولائی سے وفاقی حکومت کی دیگر وزارتوں سے اس نوعیت کی معلومات حاصل کر کے دیگر اداروں کو بند یا ضم کرنے کی سفارشات مرتب کی جائیں گی۔کابینہ نے ملک میں قانونی طور پر رہائش پذیر 1.45 ملین افغان مہاجرین جن کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد 30 جون 2024 کو ختم ہو چکی ہے، ان کے پی او آر کارڈز کی مدت میں ایک سال یعنی 30 جون 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پشاور میں فیڈرل لاج نمبر II کی عمارت کو دفتری استعمال کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی، اس عمارت میں صوبائی الیکشن کمشنر کا دفتر مستقل بنیادوں پر قائم کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ملک کے مختلف شہروں میں اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کےبنچوں سے 7 اکاؤنٹنٹ ممبران کو واپس ایف بی آر بھیجنے اور وزارت کی جانب سے نامزد 14 افسران کو اپیلٹ ٹربیونل انلینڈ ریوینیو کے بینچوں پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر جوائنٹ سیکریٹری محمد اقبال کو بطور منتظم نیشنل کاؤنسل فار ہومیوپیتھی تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے معیار پر پورا نہ اترنے کی بنا پر بہاولپور میڈیکل کالج کی 19 اپریل 2024 سے تسلیم شدہ حیثیت ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ اس ادارے میں زیر تعلیم طلباء کو ملک کے دیگر میڈیکل کالجز میں منتقل کیا جائے گا۔وزیراعظم نے استفسار کیا کہ غیر معیاری ہونے کے باوجود بہاولپور میڈیکل کالج کو پی ایم ڈی سی نے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت کیوں دی۔ وزیرِ اعظم نے پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کو تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔ وزیراعظم نے پی ایم ڈی سی کے معاملات کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد بھرتھ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی اور انہیں ہدایت جاری کی کہ پی ایم ڈی سی کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کے حوالے سے تجاویز کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کریں۔وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی اشتہارات کے حوالے سے کمیٹی کے 17ویں اور 18ویں اجلاس میں مجوزہ ادویات کے 53 اشتہارات کو ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات میں تشہیر کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے کے-الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں حکومت پاکستان کی جانب سے جاوید قریشی کو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام ریاستی اداروں کے غیر فعال اور نا مکمل بورڈز آف ڈائریکٹرز میں دو ہفتوں کے اندر پیشہ ورانہ طور پر اچھی شہرت کے حامل افراد تعینات کر کے ان کو فعال بنایا جائے۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 27 جون 2024 کو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔وفاقی کابینہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کے 4 جولائی 2024 کو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔