لاہور۔: (نمائندہ خصوصی ):صدر آصف علی زرداری نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے جامع نقطہ نظر اپنانے اور دانشمندانہ مالیاتی پالیسیوں کو اختیار کرنے کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں، خاص طور پر زرعی شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینا وقت کا تقاضہ ہے۔ وہ منگل کے روز یہاں پروفیسر وارث میر میموریل سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر صحافیوں ، ماہرین تعلیم، سیاسی کارکن اور سول سوسائٹی کے اراکین کی کثیر تعدادموجود تھی۔صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا نے لوگوں کو ان کی آواز بلند کر نے کی طاقت دی ہے، تاہم حالیہ برسوں میں میڈیا میں گروپ بندی بھی دیکھی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا میں ایک مضبوط مذہبی لابی مسلم معاشروں میں تقسیم پیدا کرنے کے لیے تصورات کو منظم اور منفی طریقے سے پیش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ آزادی صحافت کے حامی ہیں اور انہوں نے ہمیشہ میڈیا کی سخت تنقید کو برداشت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشروں کو ایجنڈا پر مبنی معلومات کے خلاف محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔صدرمملکت نے کہا کہ زندگی میں مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم چیلنجز کے سامنے ثابت قدم رہنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی جمہوریت کے لیے سیاسی جدوجہد اور قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ دباؤ کا مقابلہ کرنے اور شہادتوں سے عبارت ہے اور اس نے ہمیشہ پاکستان میں جمہوریت کے نصب العین کے لئے جدوجہد کی ہے انہوں نے کہا کہ قتل کی کوششیں اور سیاسی دبا ؤہمیں ہمارے مشن سے نہیں ہٹا سکے کیونکہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔صدر مملکت نے مرحوم پروفیسر وارث میر کی جمہوریت اور صحافت کے لیے خدمات اور تعاون کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے فیصل میر اور حامد میر کی اپنے والد کی میراث کو آگے بڑھانے پر بھی تعریف کی۔سینئر صحافی حامد میر نے سیاسی انتقام کی ثقافت کے خاتمے اور 1973 کے آئین کو اس کی اصل روح کے مطابق اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے مرحوم پروفیسر وارث میر کی صحافت اور جمہوریت کے لیے خدمات کو سراہا ۔ صدر کی سیاسی حکمت اور مصالحتی کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی مصالحت کی اشد ضرورت ہے اور صدر ملک کے سیاسی اور اقتصادی مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔