کراچی (خصوصی انٹرویو: میاں طارق جاوید) پاکستان کے عوام کو 77سال سے لوٹا جارہا ہے 77ماہ میں پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف کھڑا کیا جا سکتا ہے ۔10 سے12ہزار ارب روپے کی بلاسود سرمایہ کاری سے پاکستان معاشی مسائل ختم ہو جائیںگے۔بجٹ خسارے 5سال میں ختم کرکے روپے کی قدر بھی ہوکرڈالر کی صرف ایک سو روپے ہوجائےگئی جبکہ پاکستان میں مہنگائی بھی 25 فیصد رہ جائے گی جبکہ ہماری ملک میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی اور پاکستان کا سرکلر ڈیٹ ختم کیا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار معروف معیشت دان محمد ہارون حسن فتہ نے www.tariqjaveed.com کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔محمد ہارون حسن فتہ نےکہا کہ 77 سالوں سے پاکستان کے وسائل کو لوٹا گیا ہے سب نےاس ملک میں ہمشہ دھاڑیاں لگائی ہیں اللّٰہ کریم نے پاکستان کو بےپناہ وسائل سے نواز ہے صرف خلوص اور نیت سے ہے ہم آئی ایم ایف ایک سال کے اندر چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں ۔77ماہ میں پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف کھڑا کیا جا سکتا ہے جس سے ہمارے ملک سے مہنگائی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔ پاکستان تمام پروڈکشن کی پیداوای لاگت میں کمی روز گارکے مواقع میں اصافہ کیا جا سکتا ہے۔10 سے12ہزار ارب روپے کی بلاسود سرمایہ کاری سے پاکستان معاشی مسائل ختم ہو جائیںگے۔بجٹ خسارے 5سال میں ختم کرکے روپے کی قدر میں بھی اصافہ ہو جائے گا ۔بہترین معاشی پالیسیوں سےڈالر کی صرف ایک سو روپے ہوجائےگئی جبکہ پاکستان میں مہنگائی بھی 25 فیصد رہ جائے گی جبکہ ہماری ملک میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی اور پاکستان کا سرکلر ڈیٹ ختم کیا جا سکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں محمد ہارون حسن فتہ نے کہا کہ بیروزگاری میں کمی سے آبادی کے سیلاب کو بھی روکا جاسکتا ہے جس کی تازہ ترین مثال بنگلہ دیش کی ہے قیام پاکستان کے وقت مشرقی پاکستان کی آبادی 7 کروڑ تھی اور مغربی پاکستان کی 5کروڑ آبادی تھی ۔بنگلہ دیش کے قیام کے بعد بیروزگاری اور غربت ختم ہوتے ہی بنگلہ دیش کی آبادی میں کمی ہوگئی ۔پاکستان میں آبادی میں بےتحاشہ اضافے کا سبب پاکستان میں بیروزگاری ہے .ایک سوال کے جواب میں محمد ہارون حسن فتہ نےکہا کہ پاکستان میں معاشی پالیسیوں کی کمی کے فقدان سےمعاشی مسائل سر اٹھائے ہوئے ہیں پاکستان کے محاصل آمدن میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔اللہ کریم نے ہمیں موقع دیا ہے صرف بہترین پالیسیوں اپنانے کی ضرورت ہے۔اس کے لئے ہمیں پاکستان کو ٹھیک کرنے کی بجائے خود کو ٹھیک کرنا ہے ۔اور اس قوم اور عوام کو ترقی کے معراج تک پہنچایا جا سکتا ہے