اسلام آباد۔(مانیٹرنگ ڈیسک )مستقبل میں جی فائیو اور مصنوعی ذہانت میں ٹیکنالوجیز کی تبدیلی کی صلاحیت انسانی وجود کے ہر پہلو میں انقلاب برپا کر دے گی ، مصنوعی ذہانت میں جدت کی روزمرہ کی زندگی میں انضمام سےپیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا اونئے مشاہدات اورتجربات سامنے آئیں گے۔شنگھائی میں حال ہی میں ختم ہونے والی موبائل ورلڈ کانگریس میں، جہاں مصنوعی ذہانت کی تبدیلی کی صلاحیت مرکزی نقطہ تھا، جس میں ہواوے جی فائیواور مصنوعی ذہانت میں انقلاب کے طور پر ابھرا، جس نے اگلے درجے کی انسانی سہولتوں کو آگے بڑھایا اور ایک دانشمندانہ مستقبل کا آغاز کیا۔فورم میں عالمی رہنماؤں اور ٹیکنالوجی قائدین نے جی فائیواور مصنوعی ذہانت کے دور میں کنیکٹیویٹی اور انسانی تعامل کی نئی تعریف کرنے کے لیے تیار کی گئی اہم پیش رفتوں پر روشنی ڈالی۔نمایاں انکشافات میں آنر کی نئی ٹیکنالوجی تھی جو ڈیپ فیک جعلی کالز کا مقابلہ کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ جعلی کالیں، جو متاثرین کو دھوکہ دینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو میں ہیرا پھیری کرتی ہیں، نئی تیکنالوجی میں ان کی صداقت جانچنے کیلئے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے حل کی اہم ضرورت پر زور دیاگیاہے،ہیں۔ آنر کے سی ای او جارج ژاؤ نے آن ڈیوائس مصنوعی ذہانت کو بااختیار بنانے کی صلاحیت پر زور دیا، مصنوعی ذہانت کے سچائی اور سلامتی پر اثرات سے متعلق خدشات کو دور کیا۔ اس موقع پر ہواوے کی جدید مصنوعات کی نمائش بھی کی گئی