کراچی (رپورٹ: مرزا افتخار بیگ) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اسٹیج شو کمیٹی کی جانب سے فن موسیقی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیت حسن جہا نگیر کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقریب کا انعقاد آڈیٹوریم ٹو میں کیا گیا۔ تقریب میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ سمیت شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے شرکت کی۔ جن میں اظہر حسین, امجد شاہ, سعادت علی جعفری ، کاشف گرامی، ایوب کھوسو، اختر علی اختر ، کمال مغل ، طحہ سلیم اور ایاز خان ودیگر شامل تھے۔ تقریب کے آغاز میں حسن جہا نگیرکی فنی زندگی پر بنائی گئی شوریل پیش کی گئی ۔ تقریب کی نظامت کے فرائض نعمان خان نے انجام دئیے ۔ تقریب سے صدر آرٹس محمد احمد شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حسن ایک سچا اور اچھا انسان ہے ۔ حسن کا گانا” ہواہوا“ بہت مشہور ہوا۔ اگر اس کا گانا آج ریلیز ہوا ہوتا تو حسن لاکھوں میں کماتا ۔انہوں نے مزید کہا کہ حسن اور عمر شریف جیسے فنکاروں نے پاکستان کو انڈیا میں منوایا۔ حسن خوشیوں کے سفیر ہیں۔حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہو جنہوں نے آرٹسٹوں کی پذیرائی کی۔ سعادت علی جعفری نے کہا انسان مٹی ہو جاتا ہے لیکن اس کا کام یاد رہتا ہے ۔ اظہر حسین نے کہا کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں فن و ثقافت سے تعلق رکھنے والی تمام شخصیات کو سراہا جا تا ہے۔حسن جہانگیر کا جانا مانا گانا ” ہوا ہوا“میں ڈرم میں نے بجایا۔ ان کی وجہ سے ہمیں بھی پوری دنیا میں عزت ملی۔ اختر علی اختر نے کہا کہ حسن جہانگیر سے میرے تعلقات پچیس سال پرانے ہیں ۔ جتنی شہرت حسن جہا نگیر کو ملی شاید ہی کسی کو ملی ہو لیکن شہرت نے کبھی ان کا دماغ خراب نہیں کیا۔ ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔کاشف گرامی نے کہا احمد شاہ کے آنے کے بعد آرٹس کونسل صرف تعزیتی ریفرینس نہیں کرتا بلکہ آرٹسٹوں کے کام کو ان کی حیات میں ہی خوب سراہا جاتا ہیں ۔ حسن جہانگیر کے گانے” ہوا ہوا“ نے پاکستان کی تاریخ بنائی ہے۔ چالیس سال گزرنے کے بعد بھی لوگ ان کا گا نا گنگناتے ہیں ۔ کمال مغل نے کہا کہ وہ نہایت مخلص دوست ہیں اور بہترین انسان ہیں ۔زاہد شاہ نے کہا کہ یہ ہمارے پاکستان کا فخر ہیں ۔ طحہ سلیم نے کہا کہ ہم نے حسن جہانگیر کے نا م کی شاہراہ بنائی ہے۔۔ ایاز خان نے کہا کہ حسن جہانگیر پرجوش انداز میں گانا گاتے تھے ۔ ان کی پہچان کے لیے گانا آکسیجن کا کام کرتا ہے۔ عمران ساجد نے کہا کہ باہر کے ممالک میں ایک آرٹسٹ کو پہچانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن حسن جہانگیر کو لوگ با آسانی پہچان لیتے ہیں کیونکہ ان کو ایک جم غفیر گھیر لیتا ہےامجد شاہ نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب شادی کی کوئی بھی رسوم ان کے گانوں کے بنا مکمل نہیں ہو تی تھی ۔ یہ خواتین می بہت مقبول تھے۔ ایوب کھوسو نے کہا کہ حسن جہانگیر کے بارے میں بتانا دریا کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے ۔ حسن جہانگیر پورے برصغیر میں ایک مشہور شخصیت ہیں ۔ حسن جہانگیر نے کہا کہ مجھے شرم آرہی تھی جب لوگ میری تعریف کر رہے تھے کیونکہ اللہ نے انسان کو بنایا ہی اس لیے ہیں کہ وہ دوسروں کی مدد کریں ۔اگر انسان ایمانداری کے ساتھ اؒؒؒللہ کی دی ہوئی طاقت کو استعمال کریے تو وہ ضرور کامیاب ہوگا ۔تقریب کے آخر میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے معروف گلوکار حسن جہانگیر کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔