اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشن شز ہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار سٹریٹجک شراکت داری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے بے مثال مواقع فراہم کرتی ہے ، دونوں ممالک کے درمیان تکنیکی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے اور ایک ساتھ مل کر بہتر ڈیجیٹل مستقبل کی طرف بڑھنے کے خواہاں ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ چین کے دوران چائنا ڈاٹ کام کو انٹرویو میں کیا۔ شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس بامعنی تعاون کو فروغ دینے کیلئے دونوں ممالک کی کمپنیوں کو مشترکہ منصوبے تلاش کرنے، بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے اور معلومات کے تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے عالمی ٹیکنالوجی اور اختراع میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے، مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور 5 جی ٹیکنالوجی میں چین کی ترقی قابل ذکر ہے،بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور ڈیجیٹل سلک روڈ منصوبہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ چین ایک دوسرے سے منسلک اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ دنیا کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں عالمی اقتصادی منظر نامہ پر ڈیجیٹل انقلاب آیا ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی معاشی ترقی، اختراع اور سماجی تبدیلی کیلئے سنگ بنیاد بن گئی ہے، پاکستان اور چین دونوں اس شعبے کی بڑی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اس کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں نمایاں پیشرفت کی ہے، پاکستان کا انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہے،پاکستان آؤٹ سورسنگ کیلئے سب سے پرکشش منزل ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کے ذریعے آئی ٹی انڈسٹری کو فعال طور پر سپورٹ کرتی ہےاس کے علاوہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری ایک مضبوط انفراسٹرکچر سے مستفید ہوتی ہے جس میں 100 سے زائد سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس اور خصوصی ٹیکنالوجی زونز شامل ہیں۔ یہ سہولیات جدت اور ترقی کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتی ہیں۔شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار سٹریٹجک شراکت داری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے بے مثال مواقع فراہم کرتی ہے، پاک چین شراکت داری تعاون اور باہمی ترقی کی طاقت ہے،اس میں مصنوعی ذہانت، سائبر سکیورٹی، ای کامرس یا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں، مشترکہ منصوبوں، معلومات کے تبادلے، نیٹ ورکنگ کے مواقع اور مہارتوں کی ترقی کے لئے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ سی پیک ہمارے دوطرفہ تعاون کا سنگ بنیاد ہے اور جوائنٹ وینچرز اور ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کے لئے بہت سارے مواقع فراہم کرتا ہے، سی پیک کے منصوبوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے ضم ہونے سے اقتصادی ترقی، ملازمتوں کے لئے نئی راہیں کھلنے کی امید ہے، چین کی انفارمیشن ٹیکنالوجی مارکیٹ کی بہت بڑی صلاحیت پاکستانی کمپنیوں سمیت غیر ملکی کمپنیوں کو اپنے کاروبار کو بڑھانے اور برآمدات کو فروغ دینے کے اہم مواقع فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بہتر تعاون، تکنیکی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے اور تمام ممالک کو ٹیکنالوجی، تجربے اور معلومات کے تبادلوں کے ذریعے ایک ساتھ مل کر ایک بہتر ڈیجیٹل مستقبل کی طرف بڑھنے کی ترغیب دینے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی سے دونوں ممالک کی ڈیجیٹل ترقی کا فائدہ پہنچے گا،آئیے ہم مل کر روشن کل کی تعمیر کے لئے اس اہم موقع سے فائدہ اٹھائیں جہاں جدت کی کوئی سرحد نہیں ہے اور یکنالوجی بھلائی کی طاقت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین "آہنی”دوست ہیں اور دونوں ممالک کا ایک خاص رشتہ ہے ،دونوں ممالک کے رہنماؤں کی نسلوں نے اس رشتے کی بھرپور حمایت کی ہے۔شزفاطمہ خواجہ نے انٹرویو میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی تعریف کی۔ شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ مجھے ایک خاتون وزیر ہونے پر بہت فخر ہے خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جسے اکثر مردوں کی بالادستی والا شعبہ سمجھا جاتا ہے، خواتین صرف پیروکار نہیں ہوتیں، وہ لیڈر بھی بن سکتی ہیں، کاروبار کرنے والی بن سکتی ہیں اور آگے بڑھنے کے لئے اپنی راہ ہموار کر سکتی ہیں۔