اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز کے قیام کے حوالہ سے لاہور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے معطل کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے حلف کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور لاہور ہائی کورٹ میں بامعنی مشاورت کی جائے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے جمعرات کو یہاں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر نے عدالت سے استدعا کی کہ ہم مشاورت کی طرف جا رہے ہیں لیکن ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل ہونا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ بامعنی مشاورت کیلئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل ہونا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے حلف کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور لاہور ہائی کورٹ میں بامعنی مشاورت کی جائے۔سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونلز کے قیام کے نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے کہا کہ نئے چیف جسٹس کی تقرری کے بعد ہی مشاورت کا عمل ممکن ہو گا اور جیسے ہی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی تقرری کا عمل مکمل ہو الیکشن کمیشن فوری مشاورت کرے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی۔