اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی )چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے لاہور میں گورنمنٹ ہائی سکول اقبال ٹائون میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ادائیگی مرکز کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد مستحق خواتین کو فراہم کی جانے والی بنیادی سہولیات کا جائزہ لینا تھا جو کفالت سہ ماہی وظیفہ لینے آئی تھیں۔اپنے دورے کے دوران سینیٹر روبینہ خالد نے مستحق خواتین سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے عزم کو یقینی بنایا۔ انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے عملے کو تحصیل دفاتر میں سروے کرنے کی ہدایت کی تاکہ ادائیگی مراکز پر مستحق خواتین کا ہجوم نہ ہو اور انہیں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔بی آئی ایس پی افسران نے چیئرپرسن کو ادائیگی کے موجودہ نظام پر بریفنگ دی۔ سینیٹر روبینہ خالد نے تمام مستحق خواتین کو منصفانہ اور شفاف طریقے سے ادائیگیاں کرنے پر زور دیا۔قبل ازیں سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سینٹرل زونل آفس لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مثبت اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 95 لاکھ مستحق خاندان مستفید ہو رہے ہیں اور پروگرام کے دائرہ کار مزید و سعت دی جارہی ہے۔چیئرپرسن روبینہ خالد نے کہا کہ مستحق خاندانوں کے افراد کو اپنے کاروبار شروع کرنے اور غربت سے باہر نکلنے میں مدد دینے کے لیے ہنرمندی کی تربیت کا ایک نیا اقدام شروع کیا جا رہا ہے۔سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی ماضی کی کوششوں کی مذمت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی کے نام پر دھوکہ دہی سے نمٹنے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر، اہم اقدامات کر رہا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا سرکاری نمبر 8171 واحد نمبر ہے ، اس کے علاوہ کسی دوسرے نمبر پر بھروسہ نہ کیا جائے۔ مزید برآں بی آئی ایس پی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے چھ بینکوں پر مشتمل ایک نیا ادائیگی کا نظام متعارف کرا رہا ہے۔سینیٹر روبینہ خالد نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے بی آئی ایس پی کے مشن کا اعادہ کیا، صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کی رہنمائی میں یہ پروگرام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مستحق خواتین کو شفاف اور باوقار طریقے سے ادائیگیاں کی جائیں۔