اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان میں جمہوریہ انڈونیشیا کے سفارتخانے کے ناظم الامور رحمت ہندارتا کسوما نے کہا ہے کہ بلوچستان کا انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں اہم کردار ہے۔ان خیالات کا اظہار چارج ڈی افیئرز رحمت ہندارتا کسوما نے سابق صدر فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت میں بلوچستان سے آئے ہوئے تاجر برادری کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انڈونیشیا کے سفارتخانے کے دیگر اعلیٰ حکام بھی گفتگو میں شریک تھے۔چارج ڈی افیئرز نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم اپنی صلاحیت سے کم ہے جسے مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں بلوچستان کے تاجر اقتصادی اور تجارت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔سینئر سفارت کار نے کہا کہ پاکستان مستقبل میں انڈونیشیا کے لیے وسطی ایشیائی ریاستوں کا تجارتی مرکز بن سکتا ہے جس میں جامع منصوبہ بندی پر عمل کر کے دونوں ممالک اقتصادی اور تجارتی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں انڈونیشیا کا انتہائی اہم تجارتی شراکت دار ہے جس کی اہمیت ہمیشہ برقرار رہی ہے۔رحمت ہندارتا نے کہا کہ پاکستان جیو اسٹریٹجک لحاظ سے ایک اہم ملک اور انڈونیشیا کا قدرتی جیو اکنامک پارٹنر ہے اور مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے نہ صرف مارکیٹ ہر بلکہ شعبے میں تنوع کی بھی ضرورت ہے جس سے باہمی تجارت میں اضافہ ہوگا۔سینئر سفارت کار نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ باہمی اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے بلوچستان کی تاجر برادری کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے باہمی اقتصادی انضمام میں مقامی نجی شعبے بالخصوص چیمبر آف کامرس بلوچستان کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تاجر برادری اور چیمبرز آگے بڑھیں اور انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان تجارت کو فروغ دیں، دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے قریب آئیں۔اس موقع پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر انجینئر دارو خان نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے وسطی ایشیائی منڈیوں کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقے اور چمن بارڈر علاقائی تجارت میں بہت اہمیت رکھتے ہیں جن کے رابطے مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور یورپی یونین تک پھیلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تاجر برادری پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اکتوبر 2024 میں جکارتہ میں ہونے والی صنعتی و تجارتی نمائش میں بھی کوئٹہ اور چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کے ہمراہ شرکت کریں گے۔