سیالکوٹ۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ طالبات نے ڈگری کے حصول کے بعد گھر تک محدود نہیں رہنا بلکہ اپنے اس علم کو بانٹنا ہے اور معاشرے کے ایک اہم اور مفید شہری ہونے کا ثبوت دینا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ کے پانچویں کانووکیشن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے طالبات کو ڈگری مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی اور طالبات کو نصیحت کی کہ وہ علم کو معاشرے میں بانٹیں ۔ انہوں نے طالبات کو نصیحت کی کہ وہ علم کو معاشرے میں بانٹیں اور ڈگری حاصل کرنے کے بعد گھروں میں بیٹھنے کی بجائے ملک وقوم کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ بڑی عزت کا مقام ہے کہ میں ایک یونیورسٹی کی طالبات کو ڈگریاں ایوارڈ کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی حاضر ہوں۔ انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ڈگری کے حصول کے بعد گھر تک محدود نہیں رہنا بلکہ اسے اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا ہے اور اپنے اس علم کو بانٹنا ہے اور معاشرے کا ایک اہم شہری بن کر علم کو بانٹنا ہے کیونکہ علم پھیلانے سے بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا اور اسکی روشنی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم ایک ایسی دولت ہے جسکو جتنا پھیلائیں گے وہ اتنا ہی بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ آج ہماری بیٹیاں پڑھی لکھی ہونگی تو بہتر معاشرہ تشکیل دیا جائے گا کیونکہ آج کی بیٹی کل کی ماں ہے اور ایک ماں پورے خاندان کی باگ دوڑ سنبھالتی ہے۔ خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ایک ڈاکٹر بننے میں حکومت کا تقریباً ایک کروڑ بیس لاکھ روپیہ خرچہ آتا ہے لیکن ایک اندازے کے مطابق تقریباً 83فیصد ہماری لڑکیاں ڈاکٹر بننے کے بعد گھروں تک محدود ہو کر رہ جاتی ہیں جبکہ صرف 17 فیصد ڈاکٹر عملی زندگی میں قدم رکھتی ہیں جو کہ سرا سر زیادتی ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ تمام ڈاکٹرز بننے والی لڑکیاں عملی طور پر فیلڈ میں آئیں اور معاشرے کا ایک اہم رکن بنتے ہوئے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں جس سے ہمارا ملک آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ مردوں سے زیادہ خواتین کا پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے کیونکہ ایک پڑھی لکھی اور کامیاب عورت پورے خاندان کی کامیابی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1951ء میں جب گورنمنٹ کالج بنا تب میرے مرحوم والد خواجہ محمد صفدر پارلیمان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اس شہر اقبال کی نمائندگی کر رہے تھے، اس کے بعد 2013ء میں جب جی سی وومن یونیورسٹی بنی تب بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) ہی کی حکومت تھی اور میں ، رکن صوبائی اسمبلی محمد منشاءاللہ بٹ اور دیگر (ن) لیگی رہنمائوں نے ملکر اس یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھاجس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ہمارے قائد سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہمیشہ خواتین کی تعلیم و تربیت اور انہیں بااختیار بنانے میں ہمیشہ صف اول کا کردار ادا کیا ہے، آج بھی ایمن آباد روڈ پر جی سی وومن یونیورسٹی کے بڑے کیمپس پر کام تیزی سے جاری ہے جو انشاءاللہ بفضل تعالیٰ جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا اور ہماری بچیاں مذید بہتر تعلیم حاصل کر سکیں گی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زرین فاطمہ رضوی نے ابتدائیہ کلمات ادا کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیردفاع خواجہ محمد آصف ،صدر چیمبر عبدالغفور ملک، صدر ویمن چیمبر ڈاکٹر مریم نعمان و اراکین،ممبرز سنڈیکیٹ،پبلک اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، ایلومینائی ممبران،ضلعی انتظامیہ، ریسیکیو 1122اوردیگر مہمانان گرامی کا کانووکیشن میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔کانووکیشن میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف،مس مسرت خواجہ، ایم پی اے چوہدری فیصل اکرام،مس گلناز شجاعت پاشا،ممبر سنڈیکیٹ ،ڈاکٹر مریم نعمان، فیصل منظور،خواجہ مسعود چئیرمین فارورڈ سپورٹس،چیئرمین سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیر پورٹ لمیٹڈ سہیل سعید برلاس، وائس چیئرمین محمد داود سائر،وائس چانسلر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اوزیرہ رفیق، وائس چانسلر یونیورسٹی آف میانوالی پروفیسر ڈاکٹر اسلام اللہ، وائس چانسلر یونیورسٹی آف اوکاڑہ ڈاکٹر محمدواجد،سابق وزیر تعلیم اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف ساوتھ ایشیاء میاں عمران مسعود،خواجہ صفدر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود کے ساتھ ساتھ چیمبر اراکین، گورنمنٹ کالجز کے پرنسپلز، سکیورٹی اداروں کے نمائندگان، میڈیا نمائندگان، تعلیمی و انتطامی شعبوں کے سربراہان اور طالبات نے شرکت کی۔ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر یاسر نواز منج، ڈین فیکلٹی آف بزنس اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر الیاس اور انچارج فیکلٹی آف نیچرل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود نے اپنی اپنی فیکلٹی کی طالبات کو ڈگریاں دیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زرین فاطمہ رضوی نے کنٹرولر ملک گلشان اسلم ،ان کی ٹیم اور دیگر انتظامیہ کمیٹی ممبران کی کاوشوں کو سراہا اور کامیاب کانووکیشن کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔