کراچی (نمائندہ خصوصی) امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس سے تعلق رکھنے والے امام ڈاکٹر آصف ہیرانی کراچی میںڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی دعوت پر ڈاکٹر عافیہ کی فیملی سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کی رہائش گاہ پر گئے جہاں ” فری عافیہ موومنٹ “کے ذمہ داران اور کارکنان بھی موجود تھے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امام ڈاکٹر آصف ہیرانی نے کہا کہ یہ میری ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے پہلی ملاقات تھی اور مجھے اہلخانہ کی باتیں سننے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ عافیہ کے واقعہ نے مجھے بڑا متاثر کیا۔ مجھے ایسا لگا کہ جیسے میں سورہ یوسف کی تفسیر سن رہا ہوں۔ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ کے جذبات نے مجھے یعقوب علیہ السلام کی اذیت کی یاد دلا دی۔ انہوں نے کہا ایک دوسرے ملک میں جھوٹے الزامات کے تحت جیل میں قید ہماری محترم بہن ڈاکٹر عافیہ کے حالات نے مجھے یوسف علیہ السلام کا درد یاد دلایا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے حکام کی طرف سے کی گئی غلطیوں (یاپھراسے غلطی کہنا چاہئے) نے مجھے بدعنوان سیاستدانوں کی یاد دلائی ہے جو اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیں اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے باصلاحیت اور معصوم لوگوں کو بلاجواز قید کرتے ہیں۔ اگرچہ ایسا لگتا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے پچھلے 21 سالوں سے ہر کوئی اپنی طاقت کو کنٹرول کر رہا ہے اور اس کا غلط استعمال کر رہا ہے اور”جوڈاکٹر عافیہ کے معاملات کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سورہ یوسف میں فرماتا ہے ”اور اللہ اپنے معاملات پر مکمل اختیار رکھتا ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے“۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر آپ ڈاکٹر عافیہ کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو یہ کام کریں۔ ڈاکٹر عافیہ کو ان کی صحت یابی اور جلد رہائی کے لیے اپنی دعاو¿ں میں یاد رکھیں۔ڈاکٹر عافیہ کی صورتحال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔براہ کرم انسٹاگرام پر آفیشل پیج "AafiaMovementofficial” کو لائک اور فالو کریں۔قانونی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے https//www.muslimgiving.org/freeaafia پر تعاون کریں اور اگر آپ ڈاکٹر عافیہ کو ذاتی طور خط بھیجنا چاہتے ہیں تو براہ کرم انہیں [email protected] پر ای میل کریں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسمتھ ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کے لیے ڈیلاس میں کچھ اماموں کی ملاقات کا بندوبست کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ آپ اپنے خطوط براہ راست اس کے وکیل کو [email protected] پر بھیج سکتے ہیں۔ پچھلی بار جب ڈاکٹر عافیہ کو خطوط موصول ہوئے تو لوگوں کے خیالات اور دعاو¿ں کی تعداد دیکھ کر وہ بہت خوش ہوئی تھی۔