لاہور۔(نمائندہ خصوصی )وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب کا بجٹ الفاظ کا ہیر پھیر نہیں،آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی آئی،30 ارب کا رمضان پیکج ڈلیور کیا گیا، معذور افراد کیلئے حکومت پنجاب پہلی مرتبہ ہمت کارڈ کااجرا کررہی ہے، بے گھر افراد کیلئے” اپنی چھت اور اپنا گھر” منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں ، ناجائز منافع خوری اور قیمتوں پر کنٹرول کیلئے انفورسمنٹ اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے، پاکستان کے پہلے نواز شریف آئی ٹی سٹی پر کام جاری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو حکومت کے 100 دن مکمل ہو نے پر ایوان میں اراکین پنجاب اسمبلی سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی منتخب حکومت کو 100 دن مکمل ہو چکے ہیں ، اپنی حکومت کا مالی سال 2024-25 کا پہلا بجٹ پیش کر نے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتی ہوں ، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے ، بجٹ سے اپوزیشن والے بھی خوش ہوں گے کہ پنجاب کی عوام پر پہلی بار کوئی ٹیکس نہیں لگا ہے، تاریخی بجٹ کو ممکن بنانے پر وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمن کو شاباش دیتی ہوں ،میرے اور نواز شریف کے ویژن کے مطابق بجٹ تیار کرنے پر سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل اور ان کی پوری ٹیم کو شاباش دیتی ہوں ،سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیئرمین اوران کی ٹیم کو شاباش دیتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ100دن کے کام ایک بجٹ تقریر میں سمیٹنا میرے لیے ممکن نہیں ہے،جس دن میں نے حلف لیا تھا اپنی تقریر میں کہا تھا کہ میرے لیے اس حکومت کو چلانا دہرا چیلنج ہے ،پنجاب میں نواز شریف اور شہباز شریف جیسے وزراء اعلی رہے جنہوں نے پرفارمنس کے ریکارڈ قائم کیے ۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے میں نے گورننس کے نظام میں جدت اور انوویشن لانی ہے،ہم 100دن میں وہ سب کام کر کے آئے ہیں جن کا ہم نے وعدہ کیا تھا ،میں نواز شریف کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ ان کی راہنمائی اور مدد مجھے ہر روز حاصل رہی ہے،نواز شریف کی رہنمائی کی وجہ سے ہم آج ایک تاریخی کامیابی کے ساتھ آپ کے پاس آئے ہیں ، وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ہر موقع پر میری حوصلہ افزائی کی اور شاباش دی۔ انہوں نے کہا کہ100 دن کی ہماری کارکردگی کو سراہنے پر پنجاب کی عوام کا شکریہ ادا کرتی ہوں،آئی پول سروے میں پنجاب کی اکثریت نے ہماری حکومت کو تہہ دل سے سپورٹ کیا ہے ،آئی پول سروے کے بعد مجھے عوام کی خدمت کرنے کا نیا جذبہ اور حوصلہ ملا ہے ،پنجاب حکومت نے 100 فیصد کیش بیک منصوبے شروع کیے ،دفتروں سے نکل کر فیلڈ میں جا کر عوام کی خدمت کرنے پر تمام وزرا کو شاباش دیتی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور پنجاب کی تاریخ میں اتنی پڑھی لکھی اور نوجوان کابینہ کبھی تشکیل نہیں دی گئی،مسلم لیگ(ن)کے تمام ایم پی ایز کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ وہ میرے ساتھ کھڑے رہے اور خدمت کے سفر کو ممکن بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ الفاظ کا ہیر پھیر یا الفاظ کا فراڈ اور گورکھ دھندا نہیں ہے،میں اپنا وعدہ انشا اللہ ایک سال کے اندر پورا کر کے دکھا ئوں گی،اس بجٹ میں پنجاب کے عوام کے اوپر ایک پیسے کا ٹیکس نہیں لگایا گیا ،تاریخ میں جتنا پیسہ ہم ہیلتھ اور ایجوکیشن میں لگانے جا رہے ہیں اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی ،مہنگائی میں آج اللہ تعالی کے فضل و کرم سے بہت حد تک کمی ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں جو دوائیاں ہسپتالوں میں بند کر دی گئی تھیں وہ دوبارہ ملنا شروع ہو چکی ہیں ،تمام سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت ادویات دی جا رہی ہیں اور لوگوں کی دہلیز پر مفت ادویات پہنچائی جا رہی ہیں ،مجھے شہباز شریف کا پھلتا پھولتا اور ترقی کرتا ہوا پنجاب ملتا تو میں اس کو بہت آگے لے کر جاتی ۔وزیر اعلی نے کہا کہ مجھے ایسا پنجاب ملا جہاں کرپشن کے بغیر کسی فائل پر کام نہیں ہوتا، یہ لوگ ایک بھی ترقیاتی منصوبہ چار سال بعد دکھانے کے قابل نہیں ہیں ،ان کے دور میں ترقی کے تمام انڈیکیٹرز میں نمایاں کمی آئی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے مشکل فیصلوں کے باعث آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی، روٹی کی قیمت 25 روپے سے کم ہو کر 13روپے پر آگئی ہے،پنجاب نے نہ صرف روٹی کی قیمت کم کی بلکہ پورے صوبے میں اس پر عمل درآمد کروایا ہے ،یہ سمجھتے ہیں کہ تندورپر جا کر روٹی کی قیمت چیک کرنا چھوٹا کام ہے ، عوام کو سامنے رکھ کر پنجاب حکومت نے مشکل فیصلے کئے جس سے فوڈ انفلیشن میں تاریخی کمی آئی ہے، مہنگائی گزشتہ کئی سال کی کم ترین سطح پر ہے ،10 کلو آٹے کا تھیلا جو مارچ میں 1380 روپے کا تھا اس وقت 800 روپے کا مل رہا ہے ،باقی صوبوں نے اعلان تو کیا لیکن وہ 13 روپے میں عوام کوروٹی نہ دے سکے،گندم، آٹا اور اس سے بنی اشیا کی قیمتوں میں کمی لانے میں پنجاب حکومت کے فیصلوں نے کلیدی کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے فیصلوں کا براہ راست اثر قومی سطح پر مہنگائی کی شرح میں واضح کمی کی صورت میں ہوا،پہلی مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا ثمر عوام کو ملا،پنجاب میں ڈپٹی کمشنرز نے زائد وصول کیا گیا کرایہ بسوں میں جا کر عوام کو واپس دلوایا ،مسافروں سے زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے، قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون پر کمشنرز، ڈپٹی کمشنر ز او راسسٹنٹ کمشنرز کا شکریہ ادا کرتی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوئی تیل کے کنویں یا خزانہ تو نہیں نکلا، یہاں پر وہی وسائل،وہی بیوروکریسی اور وہی مشینری ہے ،فرق یہ ہے کہ ہماری سوچ عوام کے لیے ہے،لوگ سمجھتے ہیں وزیراعلی پنجاب کی کرسی طاقت، جہازوں اور گاڑیوں کے استعمال کے لیے ہے ،وزیراعلی کا منصب جو میرے سپرد کیا گیا ہے وہ اس قوم کی امانت ہے اور اس میں خیانت نہیں ہونے دوں گی۔انہوں نے کہا کہ عید الاضحیٰ کے دوران شدید گرمی میں ضلعی انتظامیہ نے سڑکوں سے آلائشیں اٹھائیں اور صفائی کے بہترین ا نتظامات کئے،جو بدبو ان کے زمانے میں سڑکوں پہ ہوتی تھی وہ اس مرتبہ کہیں نہیں تھی ،پنجاب کی ایڈمنسٹریشن نے 18، 18 گھنٹے کام کیا ہے،صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق تین دن گھر نہیں بیٹھے، سڑکوں میں عوام کے ساتھ موجود تھے ۔مریم نواز نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری، ناجائز تجاوزات کے خاتمے، قانون کی عملداری اور قیمتوں پر کنٹرول کے لئے انفورسمنٹ اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے ،نئی فورس پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ میں عوام کی خدمت کے لیے پھیل جائے گی،انفورسمنٹ اتھارٹی کی بنیادی ذمہ داری مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرناہے،مریم کی دستک پروگرام کے تحت پنجاب کے عوام کی دہلیز پر سہولیات کو پہنچایا جا رہاہے، عوام کے گھروں کا دروازہ کھٹکھٹا کر 30 ارب کا رمضان پیکج ڈلیور کیا گیا،صحت کی سہولیات، مفت دوائیاں عوام کی دہلیز پر مہیا کی جارہی ہیں ،پہلے فیز میں 10 خدمات کو عوام کی دہلیز پر پہنچانے کا انتظام کیا گیا ہے ،اگلے تین ماہ میں مزید65 سروسز کو شامل کریں گے اور اس کا دائرہ کار پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ تک پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے ”کی پرفارمنس انڈیکیٹرز” بنا دیے ہیں، پرفارمنس کی خود مانیٹرنگ کرتی ہوں ،لا اینڈ آرڈر میں بھی بہتری لا رہے ہیں ،کسانوں کو سبسیڈائز ڈریٹ پرتھر یشر اور سپرسیڈر دے رہے ہیں،60 فیصد حکومت پنجاب ادا کرے گی اور 40 فیصد کسان اداکرے گا۔انہوں نے کہا کہ ایگریکلچر ٹیوبلز کی سولرآئزیشن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں ،کسانوں کو بجلی اور ڈیزل کی مد میں بلوں سے نجات ملے گی اور کسان کا پرافٹ بڑھے گا ،آئل سیڈز کی پیداوار بڑھانے پر حکومت کا پورا فوکس ہے،30 ارب کی گرین ٹریکٹر سکیم میں ٹریکٹر کی خریداری پر 70 فیصد حکومت دے گی اور 30 فیصد کسان ادا کرے گا، سابقہ دور میں اسکولوں میں طلبہ کی گھوسٹ انرولمنٹ کی گئی ،کہیں پر 200بچے تھے تو 40 ٹیچر تھے،کہیں 300 بچے تھے اور دو ٹیچر تھے،انشا اللہ اس سال ایجوکیشن سیکٹر میں ہر چیز کو ٹھیک کریں گے ،پہلی مرتبہ ایجوکیشن سیکٹر کو ری سٹرکچر کرنے جا رہے ہیں، سکولوں کی میپنگ کروائی ہے ، کریکلم ڈویلپمنٹ،ٹیچر ٹریننگ،ٹیچر اکاؤنٹیبلٹی اور لرننگ آؤٹ کمز کی اسیسمنٹ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ آف سکول چلڈرن کو اچھے سکولوں میں داخل کرنے کا پورا پلان بنا رہے ہیں ،جب تک پورے نظام کے اندر بہتر تبدیلی نہیں لے آتی آرام سے نہیں بیٹھوں گی ،پنجاب حکومت ارلی ایئر ایجوکیشن کو اپنے تعلیمی نظام کا حصہ بنانے جا رہی ہے ، پہلا پری سکول، نواز شریف چلڈرن لائبریری لاہور میں قائم کیا جا رہا ہے،سکول میں ارلی ایئر ایجوکیشن، پری سکول لرننگ، سٹیٹ آف دی آرٹ فیسلٹی، سپیشلائز ٹیچرز، ایکسپرٹ ہیومن ریسورس کا انتظام کریں گے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ معذور، بیڈ ریڈن افراد کے لئے حکومت پنجاب تاریخ میں پہلی مرتبہ ہمت کارڈ کااجرا کررہی ہے،پنجاب حکومت ویل چیئرز کی فراہمی کا منصوبہ شروع کر رہی ہے،جو معذور شخص ویل چیئر افورڈ نہیں کر سکتا ہم اس کے گھر پر ویل چیئر پہنچائیں گے،پنجاب کے تمام اضلاع میں معذور افراد کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس بنارہے ہیں، آٹزم سینٹرز بھی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کا دورہ کیا تو پتہ چلا کہ غربت کے باعث اکثر بچے ناشتہ کر کے نہیں آتے ،اکثر بچے ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے سکول میں بے ہوش ہو جاتے ہیں ،پنجاب بھر میں پری سکول سے لے کر پانچویں کلاس تک فری میل کا منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں ،فری میل 27 ارب روپے کا منصوبہ ہے، اس سے بچوں کی غذائی ضروریات پوری ہوں گی اور گروتھ میں بہتری آئے گی،فری میل منصوبے کا پائلٹ پروجیکٹ ساؤتھ پنجاب سے شروع کیا جائے گا ،گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے تمام بچوں کو سکول میں فری دودھ مہیا کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے دور کی لیپ ٹاپ سکیم کو دوبارہ شروع کرنے جا رہی ہوں ،10 ارب روپے کی لاگت سے پورے پنجاب میں لیپ ٹاپ سکیم کا آغاز کر رہے ہیں ،گوگل انٹرنیشنل ہر سال تین لاکھ سے زائد بچوں کو ڈیجیٹل سکلز کی ٹریننگ دے گا،بچوں کو ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے کے لیے پہلی بار مڈل ٹیک، میٹرک ٹیک اور انٹر ٹیک پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ میں کھیلوں کے مقابلے ہوں گے جس میں پنجاب کی سطح پر انعامات دیے جائیں گے،سکول کے سپورٹس گرائونڈز کو کمیونٹی سپورٹس گرائونڈ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ شام کو اہل علاقہ گرا ئونڈ کو استعمال کر کے کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں ،ہر یونین کونسل کی سطح پر سپورٹس گراؤنڈ بنانے کا فیصلہ کیا ہے،کھیل کے میدانوں کو چلڈرن فرینڈلی بنانے کے لیے بھی ہدایات جاری کر دی ہیں ۔ مریم نواز نے کہا کہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی سلیکشن کا عمل جاری ہے ،ایک بھی وائس چانسلر کی تقرری میرٹ کے برخلاف نہیں کی گئی،100دنوں میں کسی رشتہ دار یا جاننے والے دوست، احباب کی سفارش قبول نہیں کی ۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سٹوڈنٹس کے لیے 25 ارب روپے سے سکالرشپ پروگرام لا رہے ہیں ،غریب کا بچہ اگر کسی اچھی یونیورسٹی میں پڑھنا چاہتا ہے تو اس کی فیس مریم نواز دے گی، تعلیمی قابلیت پر داخلہ لینے والابچہ فیس نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہیں رہے گا،دنیامیں پڑھائے جانے والے نئے ڈسپلنز متعارف کروا رہے ہیں ،مشین لرننگ،آرٹیفیشل انٹیلی جنس،ای مرچنڈائزنگ اور سٹارٹ اپس سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے، چار ہزار بچوں کو اس پروگرام سے آئی ٹی کی جدید تعلیم دی جا رہی ہے،اس ٹیکنیکل پروگرام کو پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے کر دی ہے ،کم ازکم اجرت کا صرف اعلان نہیں کیا بلکہ ایسا نظام لا رہے ہیں کہ ہر مزدور کو کم سے کم اجرت پوری ملے ،مزدور بچوں کے لیے بھی سکل ڈیویلپمنٹ کا پروگرام لا رہے ہیں، تعلیم اور سرٹیفکیٹ دئیے جائیں گے، پروگرام میں پلمبر، نرسنگ، الیکٹریشن، ٹائل فکسرز اور ہوٹل انڈسٹری سے متعلق کورس شامل ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صحت کا شعبہ میرے دل کے بہت قریب ہے ،کرپشن اورنااہلی ہمارے صحت کے نظام کا بھی حصہ بن چکی ہے ، تہیہ کیاہے کہ ہیلتھ کے شعبے میں انقلاب لا کر دکھائیں گے ،تمام رورل ہیلتھ سینٹرز، ٹی ایچ کیو اور ٹرشری ہاسپٹلز کو اپگریڈ کرنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے ،دل کے امراض، ٹی بی، کینسر اور ہیپاٹائٹس کی ادویات لوگوں کے گھروں میں پہنچا رہے ہیں ، انتہائی خوشی ہوئی جب ایک خاتون نے مجھے دل کی ادویات دکھائیں جو اس کے گھر میں ڈلیور ہوئی تھی ،فیلڈ ہاسپٹلز اور کلینک آن ویلز کا منصوبہ کامیاب ترین منصوبوں میں سے ایک ہے،چند ہفتوں میں 12 لاکھ افراد کا ان کی دہلیز پر علاج ہوا ہے،فیلڈ ہسپتالوں میں مفت ادویات کے ساتھ ایکسرے، فری لیب ٹیسٹ اور ای سی جی کی سہولت موجود ہے،500 مزید کلینک آن ویلزکا اضافہ کررہے ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ہمیں پولیس کے ڈنڈوں سے مارا، ہم ان کو اپنی کارکردگی سے جواب دیں گے ،جہاں پر ڈاکٹرز کی سہولت موجود نہیں ہے وہاں ڈاکٹرز کو بھیجنے کے لیے مراعات دے رہے ہیں ،اس کے بعد دور دراز علاقوں میں ڈاکٹرز کی کمی نہیں رہے گی ، وائی ڈی اے بات بات پر ہڑتال پہ چلی جاتی ہے ،ساہیوال ہسپتال میں آتشزدگی اوردم گھٹنے سے چار دن میں 13 بچوں کی ہلاکت ہو ئی،تحقیقات کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایکشن لیا تو وائی ڈی اے ہڑتال پر چلی گئی ،خانیوال میں نرس کے انجکشن لگانے سے تین بچوں کی ہلاکت ہوئی ،نرس کے خلاف ایکشن لیا تو نرسز ہڑتال پر چلی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے وائی ڈی اے کی ہڑتال ختم کروائی،اگر کسی نے بھی غریب مریضوں کی خدمت میں خلل ڈالا تو میں آرام سے نہیں بیٹھوں گی ،میں کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئوں گی،غریب مریض کا استحصال ہوگا تو چپ رہ کر تماشہ نہیں دیکھوں گی ،میں اس طرح کے مائنڈ سیٹ کے ساتھ ڈیل کر رہی ہوں اور ریفارمز لانے کی کوشش کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بے گھر افراد کے لئے اپنی چھت اور اپنا گھر منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں ،پنجاب حکومت آسان شرائط پرگھر بنانے کے لئے 15 لاکھ روپے کا بلا سود قرض دے گی،پنجاب حکومت عوام کو گھر بناکر بھی دے گی،یہ 50 لاکھ گھر وں جیسا جھوٹا نعرہ نہیں،ہم لوگوں کو اصلی گھر دینے جا رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کی تمام موٹرویز پر ریسکیو سروس اور ٹراما سینٹر بنانے جا رہے ہیں،اسی ہفتے دو ائیر ایمبولنسز پاکستان آرہی ہیں،یہ ایئر ایمبولنسز امیر لوگوں کے لیے نہیں بلکہ غریب کے لیے ہیں،پاکستان کی تاریخ کا پہلا نواز شریف کینسر ہسپتال بنانے جا رہے ہیں، آٹھ ماہ میں آئوٹ ڈورسروس شروع کر دی جائے گی،نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے ،آئندہ 3سالو ں میں پنجاب کے تمام شہروں میں برن سنٹر، کارڈیالوجی اور کینسر کے علاج کی سہولیات موجود ہوں گی،پنجاب کے8 اضلاع میں کارڈیالوجی،کارڈیک سرجری کی سہولت فراہم کرنے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ایمرجنسی رسپانس سسٹم لانچ کرنے جا رہے ہیں،پاکستان کے پہلے نواز شریف آئی ٹی سٹی پر کامیابی سے کام جاری ہے،لاہور میں 200 مقامات پر ہائی سپیڈ وائی فائی انٹرنیٹ مہیا کیا جا رہا ہے،فری وائی فائی کے منصوبے کو پورے پنجاب تک پھیلائیں گے ،تین مہینوں میں 18 ڈسٹرکٹس میں سیف سٹی نظام کو فنکشنل کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک سال میں پنجاب کے 36 اضلاع میں سیف سٹی سسٹم لانچ کر دیا جائے گا ،تمام اضلاع میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بنا رہے ہیں، تین سے چار ماہ میں یہ نظام پورے پنجاب میں نافذ ہو جائے گا،لوگوں کے گھروں سے کوڑا اٹھا کر لینڈ فل سائیٹ تک لے کر جایا جائے گا ،گرین پنجاب اہداف کے حصول کے لیے پلانٹ فور پاکستان،کلائمیٹ ریزلینٹ سموگ فری پنجاب،وائلڈ لائف سینسز اور تاریخ کی سب سے بڑی شجرکاری مہم شروع کی گئی ہے،یہ بلین ٹری سونامی نہیں ہے کہ درختوں نے سلمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور آج تک کسی کو نظر نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب کے لئے پہلی دفعہ 700 نئی بسیں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں شامل کررہے ہیں ،سٹوڈنٹس کے لیے پیٹرول بائیکس اور ای با ئیکس منصوبے کا آغاز کیا ہے، 10 جولائی کو موٹر سائیکلیں سٹوڈنٹس کو دی جائیں گی ،ای بائیکس کے لئے 10 ہزار بچیوں کی درخواستیں موصول ہوئیں توتعداد 20 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار کر دی۔انہوں نے کہا کہ جھینگوں کی فارمنگ کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کر دیا ہے، دو ماہ میں اس کی پہلی پیداوار مارکیٹ میں آ جائے گی ،600 سے زائد سڑکوں کی بحال اور مرمت کے کام کا آغاز کردیا ،لاہور ڈویلپمنٹ پلان میں نکاسی آب، گلیوں کی مرمت اور خوبصورتی کے منصوبے شامل ہیں ،پانچ سال بعد پنجاب کی کوئی گلی اور سڑک ٹوٹی نہیں ہوگی، صفائی اور ڈرینج کا پورا نظام موجود ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب پہلا صوبہ ہے جس نے سکھ میرج ایکٹ کو نافذ کیا ہے ،عوام کا پیسہ بچانے کے لئے وزارتوں اور محکموں کی ری سٹرکچر نگ پر کام شروع کر دیا ہے ،یہ تمام صرف 90 دن کے منصوبے ہیں ،100 دن میں جو کام کیا یہ 300 سالوں میں بھی سب مل کر نہیں کر سکتے، عوام سے وعدہ کرتی ہوں کہ ان کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے ایک دن، ایک گھنٹہ اور ایک منٹ بھی آرام سے نہیں بیٹھوں گی ،پنجاب کی عوام سے وعدہ کرتی ہوں آپ کی وزیراعلی آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔