اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت اور سی ای آر پی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایکسی لینس ان ٹیچر ایجوکیشن (این آئی ای ٹی ای )پروگرام کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں، یہ اقدام پاکستان میں اعلیٰ معیار کی اساتذہ کی تربیت اور ترقی کی فوری ضرورت کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وفاقی سیکرٹری محی الدین احمد وانی بھی معاہدے پر دستخط کی تقریب میں موجود تھے۔ این آئی ای ٹی ای کا مقصد ٹیکنالوجی اور جدید تدریسی طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے تربیتی پروگراموں کے ذریعے تدریسی معیار کو بہتر بنانا ہے ، اس سے تعلیمی تفاوت اور وسائل کی رکاوٹوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور تعلیمی نتائج میں اضافہ ہوگا،یہ پروگرام ڈیجیٹل خواندگی کو مربوط کرنے، اساتذہ کو دوبارہ تربیت دینے اور ڈیجیٹل
انفراسٹرکچر اور جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے سیکھنے کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تعلیم پاکستان کے انسانی سرمایہ کی ترقی اور اس کی قدر بڑھانے میں باضابطہ کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو کلاس روم میں لانے کے بعد ضروری ہے کہ انہیں معیاری تعلیم فراہم کی جائے، این آئی ای ٹی ای پروگرام کا جائزہ لینے کے لئے سی ای آر پی کے ساتھ ہمارا تعاون اساتذہ کی تربیت کے معیار کو بلند کرنے کے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے ۔ نیشنل ڈیجیٹل اینڈ انوویشن ان ایجوکیشن سٹرٹیجی (این ڈی آئی ای ایس ) فریم ورک این آئی ای ٹی ای پروگرام کی رہنمائی کرے گا جس میں فاصلاتی اور سکول میں سیکھنے دونوں پر زور دیا جائے گا۔سیکرٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے کہا کہ یہ بات انتہائی اہم ہو گی کہ ہمارے تربیتی اقدامات مؤثر انداز میں طے شدہ پیمانوں کے مطابق اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مؤثر تشخیص کے ذریعے ہم اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کونسے اقدامات کے مثبت نتائج حاصل ہو رہے ہیں اور کن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے اس بات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ ہم مثبت تعلیمی نتائج کی طرف پیشرفت کر رہے ہیں۔