اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت توانائی، بنیادی ڈھانچے، زراعت اور صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہوگی، مشترکہ منصوبوں سے پاکستان اور چین کے عوام، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مالی سال 2023 کی سالانہ پائیدار ترقی کی رپورٹ کے اجراء سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب کا انعقاد چیمبر آف کامرس اور ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام ادارہ برائے پارلیمانی خدمات (پپس) نے کیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سی پیک اس خطے کا ایک اہم منصوبہ ہے جو خطے کی تقدیر بدل دے گا، سی پیک کا دوسرا مرحلہ ایک خوش آئند اقدام ہے اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں سی پیک کے حوالے سے ایک صفحہ پر ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک کے لئے صدر آصف علی زرداری کی قیادت نے راہیں ہموار کی تھیں اور آج ہم سی پیک مکمل کرنے کا عزم فخرسے کہہ سکتے ہیں ، سی پیک پہلے مرحلے سے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے ۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بانی چیئرمین شہید ذوالفقا ر علی بھٹو اور چین کے رہنما چیئرمین مائو ،چین اور پاکستان کے مابین بردارانہ تعلقات کے خالق تھے اور بے نظیر بھٹو شہید نے بھی بانی چیئرمین کے نقشِ قدم کو اختیار کیا ، صدر پاکستان آصف علی زرداری نے سی پیک کے لئے برادر ملک چین کے دورے کیے اور اس منصوبے کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ۔انھوں نے کہا کہ صدرمملکت کی قائدانہ صلاحیت کی بدولت گوادر بندرگاہ کی ترقی جیسے اہم ترین فیصلے اتفاق رائے اور افہام و تفہیم سے پروان چڑھے ، پاکستان کے روشن مستقبل کے منصوبے کے لئے چیئرمین بلاول بھٹو بھی سرگرم عمل رہے ہیں ۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں ، انجینئرز ، ماہرین اور دیگر عملے کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہیں اور چینی شہری اور کارکن سی پیک منصوبوں پر بلا خوف و خطرہ کام کر رہے ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا جو سی پیک کی راہ میں درپیش چیلنجز اور رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک منصوبہ جات میں توانائی ، انفراسٹرکچر ، زراعت ، نقل و حمل اور صنعتی ترقی کے ساتھ خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی پر زور دیا گیا ہے تاکہ ملک میں تجارت وسرمایہ کاری کو فروغ میسر ہوسکے۔انھوں نے کہا کہ موسمی تغیرات کے حوالے سے دونوں ممالک نے ماحولیاتی پہلوکو بھی ترجیح دیتے ہوئے موثر حکمت عملی اختیار کی ہے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے 62 بلین امریکی ڈالر، ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے ۔ سی پیک کے منصوبہ جات اوراس پرعملدرآمد پر تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت قابل تحسین ہے ۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف گیلانی نے کہا کہ مشترکہ منصوبہ جات سے دونوں ملکوں کے عوام ، تاجروں اور سرمایہ کار وں کو فائدہ ہوگا اور مشترکہ منصوبہ جات کاروباری ، عوامی اور حکومتی سطح پر روابط کو مزید فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہونگے ، یہی وجہ ہے کہ دونوں ملکوں کی قیادت سی پیک منصوبہ جات کی جلد تکمیل ، بہتر نتائج اور دو طرفہ بہتر تعلقات کے فروغ کے لئے ہمیشہ کوشاں رہی ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے تقریب کے منتظمین ایس ڈی پی آئی اور چین کی چیمبر آف کامرس کی مشترکہ کاوشوں کو لائق تحسین قرار دیا۔