اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے دھوکہ دہی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے وزیر مملکت برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے ملاقات کے دوران معصوم عوام کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام سے فریب دینے والوں سے بچانے کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے قومی سطح کی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کے
مستحقین کے لیے فنی مہارت کی تعلیم کے ذریعے غربت کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید خاندانوں کے لیے آئی ٹی سے متعلقہ کورسز اور ادارے تجویز کرنے کی دعوت دی۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے سہ ماہی وظیفہ کی تقسیم کے لیے ڈیجیٹل بینکنگ پر مرکوز ایک نیا ادائیگی ماڈل متعارف کرایا ہے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شفاف لین دین کو یقینی بنانے اور دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کو کم کرنے کے لیے مشاورت اور تعاون کے لئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ایک جامع ڈیجیٹل حل پیش کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔وزیر مملکت شزہ فاطمہ خواجہ نے مستحقین کی ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل حکمت عملی تیار کرنے میں اپنی وزارت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ دونوں رہنمائوں نے مزید ملاقاتوں کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے اور دونوں جانب سے فوکل پوائنٹ مقرر کرنے پر اتفاق کیا۔