اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے 4 دہائیوں سے زائد عرصے سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر پاکستانی عوام اور حکومت کی تعریف کی ہے۔ یو این ایچ سی آر نے اعتراف کیا کہ چونکہ پاکستان کو اپنے چیلنجز کا سامنا ہے لہذا ملک کی فراخدلی کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تقسیم کے ساتھ منسلک کیا جانا چاہئے۔ پناہ گزینوں کا عالمی دن اقوام متحدہ کی جانب سے دنیا بھر میں پناہ گزینوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جانے والا ایک بین الاقوامی دن ہے جب ان لوگوں کی طاقت اور ہمت کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے جو تنازعات یا ظلم و ستم سے بچنے کے لئے اپنے آبائی ملک سے ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔یو این ایچ سی آر کی گلوبل ٹرینڈز رپورٹ کے مطابق مئی 2024 تک دنیا بھر میں جبری نقل مکانی کی تعداد 120ملین تک پہنچ گئی ہے جن میں سے تقریبا 43 ملین پناہ گزین ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ بے گھر ہونے والے تمام افراد میں سے تقریبا 40 فیصد 17 سال یا اس سے کم عمر کے بچے ہیں جو نوجوانوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات کو اجاگر کرتے ہیں۔ 2024 کے عالمی تھیم ”پناہ گزینوں کے ساتھ یکجہتی اور ان کے حل” کی عکاسی کرتے ہوئے اسلام آباد میں پناہ گزینوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کی میزبانی کرنے والی برادریوں کی پائیدار فراخدلی کی تعریف کرنے کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے سیفران انجینئر امیر مقام، یو این ایچ سی آر کی قومی خیر سگالی سفیر ماہرہ خان کے علاوہ حکومت اور سول سوسائٹی کے دیگر ارکان نے بھی شرکت کی۔پاکستان میں یو این ایچ سی آر کی نمائندہ فلپ کینڈلر نے دنیا بھر میں زبردستی بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور ان کی استقامت کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں پاکستان میں ملنے والے بہت سے افغان پناہ گزینوں سے متاثر ہوں جن کی طاقت اور عزم ہم سب کے لئے ایک مثال ہیں۔نمائندے نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پناہ گزینوں کے انتظام کے حوالے سے زیادہ منظم اور متوقع پالیسی پر عمل کریں، نقل مکانی پر مجبور ہونے والے افراد کے لیے ہمدردی کا مظاہرہ کریں اور ان کی حالت زار کا حل تلاش کریں۔ہم سب پناہ گزینوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے مزید کچھ کر سکتے ہیں۔ کوئی بھی اقدام بہت چھوٹا نہیں ہے، چاہے وہ کسی پناہ گزین کو اپنی کمیونٹی میں خوش آمدید کہنا ہو یا ان کے تحفظ کی وکالت کرنا ہو۔ وفاقی وزیر نے ملک میں افغانوں کی میزبانی میں پاکستان کے مالی چیلنجز پر روشنی ڈالی اور بین الاقوامی برادری کی فراخدلانہ حمایت کا ذکر کیا۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی توجہ کم ہو رہی ہے اور یکجہتی جاری رکھنا ضروری ہے۔یو این ایچ سی آر کی خیرسگالی سفیر ماہرہ خان نے پناہ گزینوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے اجتماعی عزم کی تجدید پر زور دیا۔ آئیے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کریں کہ ہر بے گھر شخص کو تحفظ، وقار اور گھر کہنے کے لئے جگہ تک رسائی حاصل ہو۔