اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پنش فنڈ کے قیام سے متعلق وزارت خزانہ کی سمری کی اصولی منظوری دیدی ہے، کمیٹی نے یکم جولائی 2024 سے بھرتی ہونے والے سول ملازمین اوریکم جولائی 2025 سے بھرتی ہونے والے فوجی ملازمین کیلئے کنٹری بیوشن سکیم کی تجویز کی منظوری بھی دیدی، اجلاس میں متعدد وزارتوں اورڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دیدی گئی۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں وزیرصنعت وپیداوار راناتنویرحسین، وزیرپیٹرولیم مصدق مسعودملک،وزیرپاورسرداراویس احمدخان لغاری، وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرمملکت خزانہ علی پرویزملک، گورنرسٹیٹ بینک، وفاقی سیکرٹریز، اورمتعلقہ وزارتوں کے سینئرافسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ملازمین سے متعلق اخراجات کے ضمن میں وزارت ہوابازی کیلئے 607.03ملین روپے، ایڈہاک ریلیف الاونس کی مدمیں مواصلات ڈویژن کیلئے 10.477ملین روپے، نیشنل ایروسپیس سائنس وٹیکنالوجی پارک کے قیام کے ضمن میں دفاعی پیداوارڈویژن کیلئے 803.025ملین روپے، پنشن ادائیگی کی مد میں ملٹری اکاونٹنٹ جنرل اوراے جی پی آر کیلئے 8.625ارب روپے، آکٹرائے اورضلع ٹیکس کے خاتمہ کی مد میں حکومت سندھ کیلئے 12.1ارب روپے، لازمی ادائیگیوں کے ضمن میں محکمہ آڈیٹرجنرل آف پاکستان کیلئے 293ملین
روپے، کوویڈکے دوران وزیراعظم مالیاتی پیکج کے تحت کلیمز کی ادائیگی کی مدمیں زیڈٹی بی ایل کیلئے 1.086ارب روپے،غیرملکی مشنزکی ضروریات کے ضمن میں وزارت خارجہ کیلئے 1.3ارب روپے، معاہداتی ذمہ داریوں اورپرائمری ڈیٹاسینٹرپراجیکٹ کی تکمیل کے ضمن میں وزارت اطلاعات ونشریات کیلئے 366.263ملین روپے، یوم دفاع پرپبلسٹی کی مدمیں وزارت اطلاعات ونشریات کیلئے 96.480ملین روپے، پاکستان کے اولمپک اتھلیٹ ارشدندیم کی غیرمعمولی کارگردگی پرانعام کی مد میں وزارت داخلہ کیلئے 2.5 ملین روپے، اسلام آبادپولیس میں ریکروٹمنٹ کیلئے این ٹی ایس سکریننگ ٹیسٹ کی مدمیں وزارت داخلہ کیلئے 29.131 ملین روپے، اسلام آباد پولیس کی پیٹرول چارجز اورواجبات کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی مدمیں وزارت داخلہ کیلئے 130 ملین روپے،لاآفسز کی تنخواہوں اورالاؤنسز کی ریگولرائزیشن کی مدمیں وزارت قانون کیلئے 112.417 ملین روپے، گوادرمیں ترقیاتی منصوبوں کے ضمن میں وزارت بحری امورکیلئے 428.806 ملین روپے، لازمی ادائیگیوں کے ضمن میں این ڈی ایم اے کیلئے 49.781 ملین روپے، ساتویں خانہ ومردم شماری سے متعلق واجبات کی کلئیرنس کی مد میں منصوبہ بندی کمیشن کیلئے 7.987 ارب روپے، ایف بی آر کے بیرونی تعاون سے چلنے والے منصوبوں سے متعلق واجبات کی کلئیرنس کیلئے 4228.429 ملین روپے، اورایف آئی اے کے ملازمین سے متعلق اخراجات کی ادائیگی کے ضمن میں وزارت داخلہ کیلئے 444.271 ملین روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی۔ کمیٹی نے حکومت پاکستان کے تحت قائم پالیسی کمیٹی کے 355.640 ملین روپے کے فنڈز این ڈی ایم اے کیلئے مختص کرنے سے متعلق وزارت خزانہ کی سمری کی منظوری دی،یہ فنڈز سیلاب سے متعلق امدادی کاموں میں استعمال میں لائی جائیں گے،اجلاس میں ایس ایم ایز کیلئے رسک کوریج سکیم سمتعلق وزارت خزانہ کی سمری کی بھی منظوری دی گئی، کمیٹی نے سہ ماہی بنیادوں پرسکیم کی نگرانی اورجائزے کی ہدایت کی، اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے پنش فنڈ کے قیام سے متعلق وزارت خزانہ کی سمری کی اصولی منظوری دیدی گئی، کمیٹی نے یکم جولائی 2024 سے بھرتی ہونے والے سول ملازمین اوریکم جولائی 2025 سے بھرتی ہونے والے فوجی ملازمین کیلئے کنٹری بیوشن سکیم کی تجویز کی منظوری بھی دیدی ہے۔ اجلاس میں بجٹ شارٹ فال کوپوراکرنے کیلئے یونیورسل سروس فنڈ کو 11.13 ارب روپے واپس کرنے سے متعلق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی مواصلات کی سمری کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت ریلویز کے زیرالتوا واجبات کی ادائیگی کیلئے اضافہ 2 ارب روپے کی گرانٹ سے متعلق سمری کی بھی منظوری دیدی گئی۔