کراچی(نمائندہ خصوصی)اہلسنّت والجماعت پاکستان کے تحت ملک بھرمیں یوم عثمان ؓ بھرپور طریقہ سے منایا گیادارالحکومت اسلام آباد،کراچی ، لاہور، کوئٹہ،پشاور ،حیدرآباد ،سکھر،سمیت تمام صوبوں میں مدح صحابہؓ مطالباتی جلوس نکالے گئے،اہلسنّت والجماعت کے ترجمان عمرمعاویہ کے مطابق ملک بھرمیں 18ذوالحجہ بمطابق25جون بروزمنگل کویوم شہادت سیدنا عثمان غنی ؓ بھرپور طریقہ سے عقیدت واحترام سے منایا گیاوفاقی دارالحکومت اسلام آبادسمیت تمام صوبوں میں مدح صحابہ ؓ مطالباتی جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں کارکنان وعوام اہلسنّت نے شرکت کرکے خلیفہ سوم ،صحابی رسول ﷺسیدناحضرت عثمان غنی ؓ کی دینی خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انکے یوم شہادت پر حکومت سے عام تعطیل کا مطالبہ بھی کیا ،اہلسنّت والجماعت کے ترجمان عمرمعاویہ نے کہا کہ ملک بھرمیں اہلسنّت والجماعت نے فرقہ واریت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کیا اورجلوسوں میں ہمیشہ اصحاب رسول ﷺ کے کردار اور اسلامی خدمات پر روشنی ڈالی جس سے عوام میں محبت اور بھائی چارگی کا پیغام عام ہوا اور مسلکی تفریق بھی کافی حد تک کم ہوئی٭کراچی میں لسبیلہ چوک نکالے گئے عظیم الشان تحفظ ناموس رسالتﷺو مدح صحابہؓ مطالباتی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے صدراہلسنّت والجماعت پاکستان علامہ اورنگزیب فاروقی،صدراہلسنّت والجماعت کراچی علامہ رب نوازحنفی ،سیکریٹری جنرل علامہ تاج محمدحنفی،مولانا محی الدین شاہ،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ۔ مولاناعادل عمر،مولاناشکیل فاروقی،مولاناعبدالرافع۔ اشرف میمن ،امیرفضل خالق۔قاری عبدالوہاب،،نے ایم اے جناح روڈمیں جلوس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا ،علامہ اورنگزیب فاروقی نے کہاکہ حضرت سیدنا عثمان غنی ؓ کا یومِ شہادت 18 ذی الحجہ ہے سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ خاندانِ بنو امیہ سے تھے، آپ کاتب وحی بھی تھے اور ناشر قرآن بھی، آپ رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺ پر ایمان لانے والے چوتھے فرد تھے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺکے دوہرے داماد تھے، آپ کی ولادت عام الفیل سے چھٹے سال ہوئی ایمان لانے کے جرم میں حضرت عثمان غنیؓ کو ان کے چچا حکم بن ابی العاص نے لوہے کی زنجیروں سے باندھ کر دھوپ میں ڈال دیا، کئی روز تک علیحدہ مکان میں بند رکھا گیا، چچا نے آپ سے کہا کہ جب تک تم نئے مذہب (اسلام ) کو نہیں چھوڑو گے آزاد نہیں کروں گاچچا کے ظلم و ستم سہہ اور دھمکیاں سن کر آپؓنے جواب میں فرمایا کہ:چچا! اللہ کی قسم میں مذہب اسلام کو کبھی نہیں چھوڑ سکتا اور اس ایمان کی دولت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گاحضرت عثمان غنیؓ کا سلسلہ نسب پانچویںپ ±شت میں عبدِ مناف پر رسول اللہ ﷺ سے جاملتاہے۔آپ کے عقد میں حضور ﷺکی دو صاحبزادیاںؓ آئیں۔اس طرح آپ "دوہرے ذوالنورین” ہوئے!سیدنا عثمان غنیؓ 12 سال تک خلیفہ رہے اور کئی ممالک فتح کرکے خلافت اسلامیہ میں شامل کیئے آذر بائیجان، آرمینیا، ہمدان کے علاقوں میں بغاوت ہوئی، جس کا قلع قمعسیدنا عثمان غنیؓ کی خلافت میں ہی ہوا، اس بغاوت کا سدباب سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے دور کی بغاوتوں کے سدباب کی طرح ہی اہم تھا۔ایران کے جو علاقے مثلاً بیہق، نیشاپور، شیراز، طوس، خراسان وغیرہ بھی خلافت عثمانی میں ہی فتح ہوئے اور قیصر روم بھی حضرت سیدنا عثمان غنیؓ کے دور میں ہی واصل نار ہوا۔خلافتِ سیدنا عثمانؓمیں حضرت امیر معاویہؓ نے اسلامی بحری بیڑا بنانے کا مطالبہ منظور کرایا۔سیدنا عثمان کے دور خلافت میں ہی بحری جہاد کا آغاز ہوا۔بحری جہاد کی ابتداءکرنے والے لشکر کے لیے جنت کی خوش خبری نبی کریم ﷺاپنی لسان مبارکہ سے ارشاد فرما چکے تھے۔سیدنا عثمانؓ پیکرِشرم وحیا و جود و سخاتھے۔آپ نے کبھی زنا نہیں کیا اور نہ ہی کبھی شراب نوشی کی۔ متعدد مرتبہ نادار اور مجبور مسلمانوں کیلئے اپنا مال فی سبیل اللہ خرچ کیا۔ اور کئی دفعہ جہاد کے لیے مالی طور پر نبی کریمﷺکی خدمت میں مال و زر پیش کیا۔امامِ جود و سخا، پیکرِ شرم و حیا، کاتبِ ِوحی، ذوالنورین، خلیفہؓ راشد، ہمزلفِ سیدنا علیؓ، حضرت سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو 40 دن کے محاصرے کے بعد بالاآخر 18ذی الحجہ، 35 ہجری کو دورانِ تلاوت شہید کر دیے گئےجیسے سیدنا عثمان غنی ؓ نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کردیا لیکن اپنے وطن مدینہ منورہ میں خون نہیں بہایا اسی طرح ہم بھی ہر طرح کا ظلم برداشت کر رہے ہیں لیکن پاکستان میں بدامنی اور دہشت گردی کی کبھی اسپورٹ نہیں کی ہم نے کبھی پاکستان مردہ باد کا نعرہ نہیں لگایا جنہوں نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ ایسے لوگ پاکستان میں ہمیشہ اقتدار کے مزے لوٹتے رہے، مودی کے یار آج بھی پاکستان میں کلیدی عہدوں پر فائز ہیں حکومت پاکستان ہوش کے ناخن لے اور 18ذوالحجہ یوم شہادت سیدنا عثمان غنی ؓ پر عام تعطیل کا اعلان کرے۔