اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انسداد پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کو سکیورٹی فراہم کرنے اور اس کے خاتمے کے لئے قومی کوششوں کو تیز کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے اور ہر بچے کو پولیو سےمحفوظ رکھنے کیلئے ویکسین کی متعدد خوراکین دینے کی ہدایت کی ہے، پولیو کے خاتمے کیلئے قومی ٹاسک فورس پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کیلئے پر عزم ہے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پولیو کے خاتمے سے متعلق قومی ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ بل گیٹس، صدر گلوبل ڈویلپمنٹ ڈاکٹر کرس الیاس ، صدر صنفی مساوات ڈاکٹر انیتا زیدی اور گیٹس فاؤنڈیشن کے پولیو کے خاتمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل گالوے ، روٹری، یونیسف، ڈبلیو ایچ او کی شراکت دار تنظیموں اور سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے نمائندگان نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے پروگرام میں پاکستان کے ساتھ اہم شراکت داری
اور طویل وابستگی پر گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے پولیو کے خلاف اہم پیش رفت کے لئے فرنٹ لائن ورکرز، حکومتی قیادت اور شراکت داروں کے تعاون کو بھی سراہا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک وائرس گردش کرتا رہے گا اور بچوں کو مفلوج کرتا رہے گا اس کے خاتمے کیلئے ہماری کوششیں پوری قوت کے ساتھ جاری رہیں گی۔ 2024 کے دوران پولیو کے 5 کیسز اور 185 ماحولیاتی نمونوں کی پولیووائرس مثبت ہونے کی رپورٹ کو تشویش کا باعث قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے انسداد پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کو سکیورٹی فراہم کرنے اور اس کے خاتمے کے لئے قومی کوششوں کو تیز کرنے کے لئے پاکستان کے اختیار میں تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پاکستان میں ہر بچے کو ویکسین کی متعدد خوراکیں دی جائیں اور وہ پولیو سے محفوظ رہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبوں کو پولیو کے خاتمے کی کوششوں اور وائلڈ پولیووائرس کی منتقلی کو روکنے کے لئے فوری طور پر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ بل گیٹس نے اپنی گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ ان کی فاؤنڈیشن پولیو کے خاتمے کے لئے پاکستان کی مدد جاری رکھے گی۔ انہوں نے انسداد پولیو مہم کے دوران بچوں کو زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن پلانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔اجلاس کو متعدد علاقوں بالخصوص امن و امان کی خراب صورتحال سے دوچار علاقوں اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں یکے بعد دیگرے پولیو مہم کے نفاذ میں درپیش چیلنجز کے بارے میں بتایا گیا۔ اجلاس کو پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں کے مختلف اقدامات اور ویکسینیشن کے حالیہ رجحانات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب معمول کی ویکسینیشن میں سب سے آگے ہے اور اس میں ویکسینیشن کا تناسب صوبوں میں سب سے زیادہ ہے۔ پاکستان بھر میں وائلڈ پولیو وائرس کی تشخیص میں حالیہ اضافے پر جاری اقدامات پر بھی شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔ٹاسک فورس نے قومی پولیو پروگرام میں ہیلتھ ورکرز، کمیونٹی موبلائزرز، اور روٹیرینز کی ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ثابت قدمی کی تعریف کی جو خراب امن و امان کی صورتحال، نقل و حرکت میں آنے والی آبادیوں تک غیر متواتر رسائی، اور ویکسین سے انکار کے چیلنجز کے باوجود وائرس کے خاتمے کیلئے اپنی بھرپور پوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انسداد پولیو کے قطرے پلانے کی مہمات کے علاوہ، ٹاسک فورس نے صحت کے مراکز پر معمول کی ویکسینیشن کے انتظامات کو مضبوط کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیرِ مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ، چاروں صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر کے صوبائی وزرائے صحت، انجینئر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل کاشف نذیر، چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔