اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو ) کے زیراہتمام خواتین کے مسائل اور ان کے حل کیلئے 4 روزہ کانفرنس منگل سے شروع ہوگی۔ کانفرنس میں صحت، موسمیاتی تبدیلی، قانونی اصلاحات اور تعلیم سے متعلق اہم مسائل پر غور و فکر اور آگے بڑھنے کا راستہ طے کیا جا سکے گا۔ یہ بات پیر کو یہاں این سی ایس ڈبلیو کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔نیلوفر بختیار نے کہا کہ یہ کانفرنسز خواتین اور لڑکیوں کے لیے این سی ایس ڈبلیو کے قومی ایجنڈے: نیکسٹ ہورائزن کے رول آئوٹ کی نشاندہی کرتی ہیں جس کا مقصد ملک بھر میں خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے کے لیے ایک جامع فریم ورک ترتیب دینا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمیشن پاکستان میں خواتین کو متاثر کرنے والے اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک تنقیدی تجزیہ اور باہمی تعاون کے ساتھ حل کرنے کی قیادت کر رہا ہے۔ یہ خواتین پر چوتھی عالمی کانفرنس کی 30 ویں سالگرہ اور 1995 کے بیجنگ اعلامیہ اور پلیٹ فارم برائے ایکشن کو اپنانے سے پہلے کے سال میں آیا ہے۔ مارچ 2025 میں منعقد ہونے والے 69ویں اجلاس کا بنیادی مرکز بیجنگ اعلامیہ اور پلیٹ فارم فار ایکشن کے نفاذ کی پیشرفت کا جائزہ لینا ہو گا جس پر پاکستان نے 1996 سے عمل درآمد کا عہد کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ 25 جون سے 28 جون تک جاری رہنے والی کانفرنس میں این سی ایس ڈبلیو صحت، موسمیاتی تبدیلی، قانون میں اصلاحات اور تعلیم کے بارے میں وقف سیشن اور گروپ مشاورت کرے گا۔ ہر سیشن مخصوص موضوعاتی شعبوں کے لیے مشاورت سے آئندہ کی پیش رفت کے نقاد تیار کر کے سٹیک ہولڈرز اور صوبائی حکومت کے نمائندوں، سول سوسائٹی، اقوام متحدہ کے شراکت داروں اور ماہرین کے ساتھ مل کر مخصوص فوری اقدامات کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کریں گے جو حکومت کو ہمارے صنفی اشاریوں میں بہتری دیکھنے کے لیے کرنا ہوں گے۔ ان تمام کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کی گلوبل جینڈر انڈکس میں بہتر پوزیشن حاصل کرنے میں کامیابی کے نمایاں امکانات ممکن ہو سکیں گے۔انھوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں ملک کے طول و عرض میں نمایاں بہتری کو یقینی بنائے جانے کے لیے یو این ایف پی اے اور پاتھ فائنڈر کے ساتھ شراکت داری میں، صحت، موسمیاتی تبدیلی اور قوانین میں اصلاحات کے سیشن میں ایک دوسرے سے منسلک مسائل کو مدنظر رکھا جاے گا جو خواتین اور لڑکیوں کو غیر متناسب طور پر متاثر کرتے ہیں۔ اسی طرح یونیسیف اور برٹش کونسل کے تعاون سے تعلیم پر ہونے والی 28 جون کی حتمی کانفرنس تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لے گی اور جامع اور مساوی سیکھنے کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی تجویز کرے گی۔ چیئرپرسن نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ ان اقدامات کے نفاذ میں تعاون کریں جو پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔