کراچی۔ (نمائندہ خصوصی )سندھ حکومت نے بجٹ 2024-25میں سالانہ صوبائی ترقیاتی اخراجات کے لیے 959.1 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس میں جاری ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل پر توجہ دی گئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں کوئی نئی اسکیم تجویز نہیں کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے جمعہ کو سندھ اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 2024-25 کے لیے مجوزہ ترقیاتی اخراجات 959.1 ارب روپے ہیں جبکہ گزشتہ سال کے بجٹ 735.103 ارب روپے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے تخمینوں میں صوبائی اے ڈی پی کے لیے 493 ارب روپے اور ضلعی اے ڈی پی کے لیے 55 ارب روپے، غیر ملکی معاونت کے حامل منصوبوں کے لئے 334 ارب روپے اور وفاقی پی ایس ڈی پی اسکیموں کے لیے 76.9 ارب روپے شامل ہیں۔وزیراعلی ٰنے کہا کہ اے ڈی پی 2024-25 کی تیاری کے دوران، سندھ حکومت نے گزشتہ 10 سالوں سے جاری اسکیموں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اے ڈی پی 2024-25 میں کوئی نئی اسکیم شامل نہیں ہوگی۔اے ڈی پی میں ان اسکیموں کومکمل فنڈ فراہم کئے گئے ہیں جن پر 70فیصد سے زیادہ کام مکمل ہوچکا ہے اور جن کا تھروفارورڈ 50ملین روپے سے کم ہے۔50 ملین سے 100 ملین روپے کے درمیان تھروفارورڈ والے منصوبہ جات کے لئے 50 فیصد جبکہ دیگر ترقیاتی اسکیموں کے لئے 20 فیصد بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔وزیراعلیٰ نے 2022 کے سیلاب میں سندھ حکومت کے ساتھ تعاون اور وابستگی پر تمام بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 2022 کے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد سندھ کو انفراسٹرکچر کی ترقی کی اشد ضرورت تھی اور بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں کے غیر متزلزل تعاون اور امدادنے صوبائی حکومت کو پائیدار بنیادوں پر پچھلے 2 سالوں میں ترقیاتی سرگرمیاں آگے بڑھانے میں مدد فراہم کی۔انہوں نے قائد ایوان کی حیثیت سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے بطور وزیر خارجہ بیرونی ممالک اور بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسیوں کے ساتھ موثر تعاون پر گہری توجہ مرکوز کی اور اسی کی وجہ سے سندھ حکومت غیر ملکی ترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے مناسب اور بروقت امداد حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔