ڈیرہ غازیخان (نمائندہ خصوصی )خاتون ریسکیو اہلکار رابعہ نامی لڑکی کی خودکشی کا معاملہ خودکشی معاملہ نے نیا رخ لے لیاخاتون کو حراساں کرنے کی تھانہ صدر میں درج دوماہ قبل ایف آئی آر منظر پر آگئی پولیس کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی ہوا کی بیٹی مبینہ نا انصافی کی بھینٹ چڑھ گئیشہریوں کا وزیراعلی پنجاب آر پی او ڈی پی او ڈیرہ سے معاملہ کی انکوائری کرانے اور تمام ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیاتفصیلات کے مطابق ڈیرہ ریسکیو دفتر میں تعینات خاتون ریسکیو اہلکار رابعہ نامی لڑکی کی خودکشی کے معاملہ نے نیا رخ لے لیا خاتون کو حراساں کرنے کی تھانہ صدر میں درج دوماہ قبل ایف آئی آر منظر پر آگئیجبکہ پولیس کی مجرمانہ غفلت اور خاموشی کی وجہ سے ہوا کی بیٹی رابعہ بی بی دختر مجاہد حسین مبینہ نا انصافی کی بھینٹ چڑھ گئی7 اپریل 2024 کو رابعہ بی بی نے تھانہ صدر میں ایف آئی آر نمبر 296/24 بجرم 365 بی 376 ت پ درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ ریسکیو میں ملازمت کرتی ہے سعد عادل کلی ولد محمد رمضان لنڈ بلوچ خیابان سرور کا رہائشی اکثر وبیشتر اسے دفتر سے نکلنے کے بعد تنگ کرتا تھا یکم جنوری 2024 کو وہ اپنے گھر سے دفتر جانے کے لئے نکلی تو ملزم سعد عادل اسے چوک چورہٹہ کے مقام پر اسے اسلحہ کے زور زبردستی کار میں اغواء کرکے چوک سمینہ لے گیا وہاں سے لاہور ایک نامعلوم مقام پر لے گیا اور اس کے ساتھ زبردستی زنا حرام کرتا رہا۔میری مبینہ ننگی ویڈیو اور تصویریں بنائیں بعد میں اس نے شادی کا جھانسہ دے کر مجھے گھر بھیج دیا 30 مارچ کو دوبارہ ملزم نے اسے چوک چورہٹہ سے اغواء کیا اور کہا کہ زناحرام نہیں کرنے دے گی تو وہ اسکی ننگی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل کردے گاجس پر وہ چیختی چلاتی رہی اس کی کسی نے نہیں سنی۔ وہ گھر پہنچی اور تمام واقع سے اپنے والد اور بہنوئی کو آگاہ کیا کہ ملزم اسے بلیک میل کررہا ہے مدعیہ کے بیاں پر صدر پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ مگر بااثر ملزم کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی اور معاملہ کو دبائے رکھا جس کی وجہ سے ایک بے قصور لڑکی نے گولیاں کھا کر مبینہ خودکشی کرلیواضح رہے کہ ملزم سعد عادل کلی ولد محمد رمضان قوم لنڈ جو کہ سابق نائب صدر ڈیرہ بار میڈم رقیہ رمضان ایڈووکیٹ کا بیٹا ہے ملزم اور با اثر شخصیات انصاف کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالتے رہے رابعہ بی بی انصاف مانگتے تھک گئی اور آخر کار اس فانی جہان سے رخصت ہوگئیشہریوں نے وزیراعلی پنجاب آرپی او سجاد حسن خان ڈی پی او سید علی کاظمی سے ملزم سعد عادل کو گرفتار کرنے اور ذمہ داران پولیس آفیسران کے خلاف فوری کاروائی کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔