کراچی (نمائندہ خصوصی) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن اور قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنی بہن سے امریکی جیل ایف ایم سی کارسویل میں 2 ملاقاتوں کے بعد کراچی واپس پہنچ گئیں۔ کراچی ایئرپورٹ پر پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور، مرکزی رہنما عرفان سید، پاسبان کراچی کے رہنما سردار ذوالفقار، سجاول مروت، نرگس خان، جے یو آئی ف ملیر کے ترجمان شیرو بنگشّ، مزدور رہنما عارف خان روہیلہ، سماجی رہنما احسان خان اور ڈاکٹر عافیہ کے سپورٹرز نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا پرتپاک استقبال کیا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ ہم اس دن کے منتظر ہیں جب ڈاکٹر عافیہ کا بھی کراچی ایئرپورٹ پر اسی طرح استقبال کرنے آئیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ اس مرتبہ بھی ملاقات کے دوران شیشہ کی موٹی دیوار حائل تھی اسلئے چھوٹی بہن کے سر پر دست شفقت رکھنے اور اسے گلے لگانے کی خواہش دل میں ہی رہ گئی۔ پہلے روز ملاقات دو گھنٹے انتظار کے بعد جبکہ دوسرے روز ملاقات کے بعد جیل حکام عافیہ کو تو لے گئے مگر مجھے شیشے کےدوسری طرف کمرے میں ایک گھنٹے سے زائد بند رکھا گیا۔ اس دوران میں دروازہ پیٹتی اور چلاتی رہ گئی کیونکہ جیل حکام نے موبائل فون مجھ سے پہلے ہی لے لیا گیا تھا۔ ایک گھنٹہ سے زائد وقت گزرنے کے بعد جب میں جیل سے باہر نہیں آئی تو وکیل کلائیو اسمتھ کو تشویش ہوئی اور انہوں نے جیل حکام سے رابطہ کیا تو کمرہ کھول کر مجھے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ شیشے کو اچھی طرح سے صاف کیا گیا تھا اس لیے میں عافیہ کو اچھی طرح سے دیکھ سکی۔ اس کی صحت پہلے سے زیادہ خراب تھی۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کو الیکٹرک شاک کی سزا دی جا رہی ہے اور اسے جب ملاقاتی کمرے میں لایا گیا تو پہلے اسے بائبل کی تلاوت پر مجبور کیا گیا۔ ڈاکٹر فوزیہ نے سخت گرمی میں رات کے تین بجے ایئرپورٹ آنے پر تمام رہنماؤں، اپنے سپورٹرز اور میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔ عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ انکشاف کر چکے ہیں کہ پندرہ روز قبل ایف ایم سی کارسویل جیل میں ڈاکٹر عافیہ کی ایک مرتبہ پھر عصمت دری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائبل عیسائی برادری کی مقدس کتاب ہے جس کا مسلمان احترام کرتے ہیں مگر ڈاکٹر عافیہ جو کہ اسلام کی پیروکار ہیں انہیں زبردستی بائبل پڑھنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائبل پڑھنے پر مجبور کرنا، الیکٹرک شاک دینا اور عصمت دری کرنا کھلم کھلا انسانی اور مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس کا ارباب اختیار فوری نوٹس لیں اور ڈاکٹر عافیہ کو تحفظ فراہم کریں۔