اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وزیر خزانہ نے سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے حکومتی کاروباری عمل کو کم کرنے اور نجی شعبہ کو فروغ دینے کے لئے نجکاری کو کلیدی ترجیح بنایا ہے، نہ صرف پی آئی اے، روزویلیٹ ہوٹل، ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ وومن بینک جیسے اداروں کی جاری نجکاری میں تیزی لائیں گے ۔بدھ کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کیلئے دیگر سرکاری اداروں کو پیش کرنے کا ایک ٹھوس پروگرام بھی شروع کرنے جا رہے ہیں، آنے والے سالوں میں توانائی، مالیاتی اور صنعتی شعبوں میں ایس او ایز کی ملکیت اور انتظام کی نجی شعبے کو منتقلی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ فروری 2024 میں حکومت کے آنے کے بعد اس سلسلے کو تیزی سے آگے بڑھایا ہے، مارچ 2024 میں پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کی تشکیل کی گئی جس کے بعد 622 ارب روپے کے اثاثہ جات کو پی آئی اے سے منتقل کیا گیا۔ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے نجکاری کمیشن نے اپریل 2024 میں پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اظہار دلچسپی کی دعوت دی جس میں 12 کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔ 6 کمپنیوں کو پر ی کوالیفائی کیا گیا ہے ، اگست 2024 کے پہلے ہفتے میں سرمایہ کاروں کی جانب سے بڈز منگوا لی جائیں گی جس کے بعد یہ سلسلہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کو آئوٹ سورس کر رہی ہے، اس سے ایک طرف مسافروں کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی اور دوسری جانب آمدن میں اضافہ ہو گا۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو سب سے پہلے آئوٹ سورس کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں عالمی مسابقتی بڈنگ کے ذریعے 15 جولائی 2024 تک بولیاں وصول ہو جائیں گی۔ لاہور اور کراچی ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ کا آغاز چند ماہ بعد کیا جائے گا۔