اسلام آباد(کورٹ رپورٹر ):سپریم کورٹ نے انتخابی عذر داری کیس میں سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی طلبی کے لئے اشتہار جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے طلبی کا نوٹس قاسم سوری کے گھر کے باہر بھی چسپاں کرنے کا حکم دیا ہے۔ قاسم سوری سپریم کورٹ کی طلبی پر ایک مرتبہ پھر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جمعہ کو یہاں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے انتخابی عذر داری کیس پر سماعت کی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس کی سماعت کے موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ ریکارڈ کے مطابق قاسم سوری کے بھائی بلال نے نوٹس وصول کرنے سے انکار کیا ہے۔قاسم سوری جان بوجھ کر سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق ڈپٹی سپیکر کی جانب سے نوٹس وصولی سے اجتناب بدقسمتی ہے۔ چیف جسٹس نے قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل میڈیا اور سوشل میڈیا پر بہت متحرک ہیں۔ نعیم بخاری نے جواب دیا کہ میں تو ٹی وی نہیں دیکھتا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ خود ٹی وی کی شخصیت ہیں اور ٹیلی ویژن نہیں دیکھتے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا آپ ایکس یا ٹویٹر سے واقف ہیں؟ نعیم بخاری نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میں سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا اور نہ ہی مجھے اس کا استعمال آتا ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت جولائی میں رکھیں گے اور عدالتی حکم میں آئندہ تاریخ مقرر کر دیں گے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے انتخابی عذر داری کیس کی سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 میں انتخابات میں دھاندلی کے کیس میں لشکری ریئسانی کی جانب سے دائر سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف انتخابی عذر داری کیس میں عدم پیشی پر قاسم سوری کو دوسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا اور عدالت نے حکم امتناع پر قاسم سوری کے ڈپٹی سپیکر رہنے اور تحریک عدم اعتماد کے خلاف رولنگ دینے پر قاسم سوری کوطلب کر رکھا تھا۔