کراچی (رپورٹ: فیاض آرائیں )تھانہ بوٹ بیسن کی حدود میں آئیس ۔ چرس ۔ کوکین ۔ جعلی شراب ۔ ماوا ۔ گٹکا ۔ مین پوری مافیاز پولیس کی پولیس کی مکمل سربرستی میں ٹاپو گینگ جرائم کی دنیا کےخود ساختہ بے تاج بادشاہ بن گئے ۔باوثوق زرائع اور علاقے سے ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات گدھا ریلوے پھاٹک کے قریب محمد سلیم نامی ریلوے اہلکار نے ریلوے کا سامان چوری ہوتے دیکھ کر ٹاپو گینگ کے کارندوں کو للکارا ۔ تو ٹاپو گینگ کے بد نسلے عادی جرائم پیشہ کارندوں نے محمد سلیم پر لوہے کے راڈوں سے جان لیوا حملہ کر کے شدید زخمی کر دیا مضروب کو علاقہ مکینوں نے فوری طور پر جناح ہسپتال پہنچا دیا ۔ جناح اسپتال میں ریلوے اہلکار محمد سلیم کے سر میں چودہ ٹانکے لگانے کے بعد نیم بے ہوشی کی حالت میں آئی سی یو وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ۔ جہاں پر محمد سلیم کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی ہے ۔۔ جبکہ ریلوے اہلکار پر جان لیوا حملہ کرنے والے درندہ صفت کارندوں کے خلاف تھانہ بوٹ بیسن پولیس نے کس بھی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کی اور نہ تاحال کسی بھی ملزم کو گرفتار کیا گیا ۔۔جبکہ زرائع نے مزید بتایا کہ ٹاپو گینگ کے کارندے بوٹ بیسن پولیس کی سرپرستی میں خوف کی علامت بن چکیں ہیں مذکورہ بالا ٹاپو گینگ نہ صرف ریلوے کا سامان چوری کرتے ہیں بلکہ ہائی وولٹیج کھمبوں کی پلیٹیں بھی چوری کر کے کباڑیوں کو فروخت کر رہیں ہیں۔باوثوق زرائع نے مزید بتایا کہ رات اٹھ بجے کے بعد ہجرت کالونی سے شیریں جناح انے جانے والے رہائشیوں کو ٹاپو گینگ کے کارندے قیمتی سامان ۔ نقدی اور قیمتی موبائل فونز سے محروم کر رہے ہیں جبکہ واردات سے قبل قریبی سیکورٹی گارڈز کو یرغمال بنا کر اسلحہ بھی چھین لیتے ہیں زرائع نے مزید بتایا کہ ٹاپو گینگ کے کارندوں کو نا اہل نکمے SHO بوٹ بیسن محمد نصیر تنولی اور بوٹ بیسن پولیس کے پرائیویٹ 16 سفاک بیٹروں کی مکمل سربرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے ٹاپو گینگ کے بد نسلے کارندوں کے خلاف کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کی جاتی ۔ جبکہ دوسری جانب تھانہ بوٹ بیسن کی حدود میں عادی جرائم پیشہ عناصر آئیس ۔ چرس ۔ کوکین ۔ ماوا گٹکا مین پوری بوٹ بیسن تھانہ کی حدود کے علاؤہ تھانہ جیکسن تھانہ ڈاکس ۔ تھانہ میٹھا در تھانہ کھارادر ۔ تھانہ بلدیہ ۔ تھانہ سعید آباد بلا خوف و خطر پولیس کی مکمل سربرستی میں فروخت کر رہیں ہیں ۔۔زرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ٹاپو گینگ کے کارندوں نے تھانہ بوٹ بیسن کی پولیس چوکی پر حملہ کر کے چوکی انچارج سمیت دیگر اہکاروں کو زخمی کر کے وردیاں تک پھاڑ دی تھی جس کا تاحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا کیونکہ سیاسی جماعت لاڈلے نکمے ایس ایچ او محمد نصیر تنولی سے ٹاپو گینگ کے بد نسلے کارندوں سے ذاتی خصوصی تعلقات تھے ۔ زرائع کے مطابق تھانہ بوٹ بیسن کی حدود کے رہائشیوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ۔ آئی جی سندھ ۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی ساؤتھ ساجد امیر سدوزئی سے مطالبہ کیا کہ تھانہ بوٹ بیسن کے عادی جرائم پیشہ عناصروں اور پرائیوٹ پولیس بیٹروں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کیا جائے تاکہ بوٹ بیسن کے رہائشی پرامن طور پر زندگی بسر کر سکیں ۔۔