بیجنگ۔(نمائندہ خصوصی ):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان چین کا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار ہے، چین اور پاکستان کی آہنی دوستی اور شراکت داری سٹریٹجک سطح تک بڑھ چکی ہے، شینزن میں پاک چین بزنس فورم کے انعقاد سے حکومت نے دوطرفہ تعاون کا ایک نیا باب رقم کیا ہے، آنے والے مہینوں میں چینی کمپنیوں کو پاکستان مدعو کیا جائے گا۔ نائب وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں چوتھے پاک چین دوستی اور کاروباری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ بزنس فورم کا مقصد ٹھوس، اہداف پر مبنی اور نتیجہ خیز اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے جس میں چینی سرمایہ کاری کو پاکستان میں 13 برآمدی شعبوں کی طرف راغب اور انہیں سہولت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور ان کی ٹیم نے 400 سے زائد چینی تاجروں اور کاروباری افراد کو کامیابی کے ساتھ متحرک کیا جنہوں نے تقریباً 120 پاکستانی ہم منصبوں کو اکٹھا کیا جس کی مثال نہیں ملتی، ہم نے کامیابی کی شراکت اور مشترکہ تعاون کا ایک نیا سفر شروع کیا ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں ہم اس ماڈل کو مزید آگے بڑھائیں گے اور چینی کمپنیوں کو پاکستان میں مدعو کریں گے۔ انہوں نے دوستی اور کاروباری تقریب کو ایک قابل قدر روایت اور دوستی اور باہمی احترام کا جوہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران اس پلیٹ فارم نے دونوں ملکوں کے رہنمائوں، پالیسی سازوں، کاروباری ایگزیکٹوز اور کاروباری افراد کو اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اجتماع کا مقصد ہماری مضبوط اور خلائی شراکت داری کی دوستی کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی تناظر میں فورم نے بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے چین کی لگن کے ثبوت کے طور پر کام کیا، یہ اس بات کی علامت ہے کہ افہام و تفہیم، امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے روایات اور ثقافتی تبادلوں کو کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا اس وقت ایک نئے دور کے دہانے پر ہے جو گہری اور تیز رفتار تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہی ہے، چین اور پاکستان کی آہنی دوستی اور شراکت داری پہلے ہی ایک سٹریٹجک سطح تک بڑھ چکی ہے جس میں معیشت، تجارت، سماجی اور دفاعی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو پاک چین دوستی کی چوتھے کاروباری تقریب میں شرکت پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے سفارت کاروں، سرکاری حکام، کاروباری شخصیات سمیت میڈیا کے اراکین سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریب ایک قابل قدر روایت ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں اس پلیٹ فارم نے دونوں ممالک کے رہنمائوں، پالیسی سازوں، کاروباری ایگزیکٹوز اور کاروباری افراد کو اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، بیجنگ میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور ان کی ٹیم کا کردار بھی قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ بیجنگ میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہمارے تمام دوستوں کی موجودگی پاک چین دوستی کو پروان چڑھانے پر مضبوط اتفاق رائے کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور ان کی ٹیم کی بھی تعریف کی اور خاص طور پر سفیر شا زوکانگ کا پاکستان کے لیے ثابت قدم اور دیرینہ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ چین میں ہم ہمیشہ اپنے گھر کی طرح محسوس کرتے ہیں، یہاں ہونا گہرے اقتصادی تعلقات اور مضبوط ثقافتی روابط کی بنیاد فراہم کرتا ہے، مقامی تناظر میں یہ فورم بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے چین کی لگن کے ثبوت کے طور پر کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ افہام و تفہیم، امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے روایات اور ثقافتی تبادلوں کو کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے، دنیا آج ایک نئے دور کے دہانے پر ہے جو گہری اور تیز رفتار تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہی ہے، پہلے کی طرح یہ نیا دور ہماری دوستی کو جانچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شراکت داری پہلے ہی تزویراتی سطح تک بڑھ چکی ہے جس میں معیشت، تجارت، سماجی اور دفاعی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم چین کے صدر کے عالمی ترقیاتی اقدام (جی ڈی آئی)، گلوبل سولائزیشن انیشیٹو (جی سی آئی) اور گلوبل سکیورٹی انیشیٹو (جی ایس آئی) کی تہہ دل سے حمایت کرتے ہیں، پاکستان چین کا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار رہا ہے، ہے اور رہے گا۔