اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):پاکستان اور آذربائیجان نے دوستانہ تعلقات کے وسیع امکانات سے استفادہ کے لئے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور رابطوں سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے یہاں ملاقات کی اور دو طرفہ اور بین الاقوامی امور پر مشتمل کثیر جہتی دو طرفہ اور علاقائی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت، سرمایہ کاری، رابطوں، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک خاص طور پر توانائی کے شعبے میں دو طرفہ سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، توانائی پر مشترکہ ورکنگ گروپ اس شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے میں اہم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارتی اور تعلیمی روابط کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پارلیمانی اور ثقافتی تبادلوں کو بھی فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔نائب وزیراعظم نے کوپ 29اجلاس کی میزبانی کے
لیے آذربائیجان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا۔ فریقین نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اسرائیلی جارحانہ کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے مسئلہ کشمیر پر آذربائیجان کی مستقل اور اصولی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور آذربائیجان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ ملاقات میں انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لیے تعاون اور سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کی بہت بڑی صلاحیت ابھی تک استعمال میں نہیں آئی جس کے لیے توانائی، سیاحت، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فارماسیوٹیکل اور ٹرانسپورٹ میں مشترکہ اقتصادی منصوبوں کے آغاز کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے آخر میں اسلام آباد میں ہونے والا آٹھواں پاکستان آذربائیجان بین الحکومتی کمیشن اقتصادی تعاون کو مزید تقویت دے گا۔ انہوں نے پاکستان کی تاجر برادری کو آذربائیجان کے سازگار کاروباری حالات اور کنیکٹیویٹی منصوبوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے دونوں ممالک کے درمیان چھ براہ راست پروازوں اور گزشتہ سال آذربائیجان کا دورہ کرنے والے 55 ہزار پاکستانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کوپ 29 اجلاس توانائی اور موسمیاتی تبدیلی میں تعاون کے مواقع بھی پیدا کرے گاانہوں نے کاراباخ تنازعہ پر سیاسی اور اخلاقی حمایت کے ساتھ پاکستان کے ٹھوس موقف کو بھی سراہا اور تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل پر آذربائیجان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا۔ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی سمیت دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا کہ ترقی پذیر ممالک موافقت کو فروغ دینے سمیت تکنیکی اور صلاحیت سازی کے منصوبوں پر عمل درآمد میں مدد کے لیے ضروری وسائل حاصل کرسکیں۔اس حوالے سے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ سیلاب سے پاکستان کو 34 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور ملک اب بھی متاثرہ آبادی کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے کوششیں کر رہا ہے، انرجی سیکورٹی اور کنیکٹیویٹی حکومت کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے مشرقی چین، جنوبی ایشیائی ممالک اور دیگر ملکوں کو کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی صلاحیت کے ساتھ پاکستان کے مثالی سٹریٹجک مقام کو اجاگر کیا۔ قبل ازیں دونوں رہنمائوں نے وفود کی سطح پر بات چیت کی جس میں دوطرفہ تعلقات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے دوطرفہ سٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، تعلیم، کلائمیٹ ایکشن اور علاقائی روابط سمیت دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔