راولپنڈی( نمائندہ خصوصی)پاکستان فوج کی اعلی قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی مقاصد اور مذموم ڈیجیٹل دہشت گردی کا واضح مقصد پاکستانی قوم میں مایوسی پھیلانا، قومی اداروں خصوصاً مسلح افواج کے درمیان تفرقہ پھیلانا ہے۔پاکستان فوج کی اعلی قیادت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی مقاصد اور مذموم ڈیجیٹل دہشت گردی کا واضح مقصد پاکستانی قوم میں مایوسی پھیلانا، قومی اداروں خصوصاً مسلح افواج کے درمیان تفرقہ پھیلانا ہے۔پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سازشی عناصر کو ان کے غیر ملکی مددگاروں کی پوری پشت پناہی حاصل ہے جن کا مقصد پاکستان کے عوام میں کھلے عام جھوٹ، جعلی خبریں پھیلانا اور پروپیگنڈہ کرنا ہے۔تاہم آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا کہ قوم ان کے برے اور مذموم عزائم سے پوری طرح باخبر ہے اور ان ’ناپاک قوتوں‘ کے عزائم کو ضرور شکست دی جائے گی۔آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جی ایچ کیو میں 83 ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کی جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل سٹاف آفیسرز اور پاکستان فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔اعلامیے کے مطابق ملک کی اجتماعی بھلائی کے لیے نو مئی کے منصوبہ سازوں، مجرموں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے اور مجرموں کو انصاف کی فوری اور شفاف فراہمی اور قانون کی حکمرانی قائم کیے بغیر، ملک کا استحکام ہمیشہ ایسے عناصر کی سازشوں کا یرغمال رہے گا۔ذرائع ابلاغ کو جاری کیے جانے والے تحریری اعلامیے میں بتایا گیا کہ فورم نے افغانستان کی جانب سے سرحد پار سے مسلسل خلاف ورزیوں اور افغان سرزمین کے دہشت گردی میں استعمال ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مخالفین افغانستان کو پاکستان کے اندر سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ کور کمانڈرز کانفرنس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نئے ضم شدہ اضلاع (این ایم ڈیز) کے عوام کی ’قربانیوں‘ کا اعتراف کیا اور ’دہشت گردی‘ کو فیصلہ کن طور پر شکست دینے کے لیے این ایم ڈیز کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔کور کمانڈرز کانفرنس نے بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو امن اور ترقی سے دور رکھنے کے لیے بیرونی سرپرستی میں ’پراکسیز‘ کے ذریعہ استحصال کے بیرونی پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا جاسکے۔مشرقی سرحد کی موجودہ صورت حال اورانڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کے تازہ ترین دور کا جائزہ لیتے ہوئے فورم نے ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔‘فورم نے انڈیا میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کیا اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ’بڑھتی ہوئی فسطائیت‘ کا ذکر کیا bفورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کی، غزہ کی پٹی میں رفح آپریشن اور دیگر تمام کارروائیوں کو روکنے کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کی حمایت کی۔فورم نے پائیدار معاشی ترقی اور غیر قانونی سرگرمیوں بشمول سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری وغیرہ کی روک تھام اور ون ڈاکیومنٹ رجیم کے نفاذ، غیر قانونی غیر ملکیوں کی باعزت وطن واپسی اور قومی ڈیٹا بیس کے تحفظ کے لیے مختلف شعبوں میں حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا آرمی چیف نے مختلف مشقوں کے دوران فارمیشنز کی جانب سے دکھائے جانے والے اعلیٰ معیار کی تربیت اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں افسران اور جوانوں کی بہترین کارکردگی کو سراہا۔کور کمانڈر کانفرنس کے شرکا نے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران اور جوانوں کی تربیت، انتظامیہ اور فلاح و بہبود کے لیے فوجی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ فورم نے یوم تکبیر پر پاکستان کی جانب سے حاصل کردہ اہم سنگ میل اور خطے پر اس کے مستحکم اثرات کا ذکر کیا۔کانفرنس کے اختتام پر ملک کی سلامتی اور استحکام کو درپیش تمام خطرات کو غیر موثر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔