اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):پوری پاکستانی قوم منگل 28مئی 2024 کو 26 واں یوم تکبیر وطن عزیز کی سلامتی، ترقی، خوشحالی اور وطن عزیز کے دفاع کے عزم کے ساتھ منائے گی، اس روز پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 5 جوہری دھماکے کرکے اپنے دفاع کو ناقابل تسخیربنانے کا اعلان کیا اور عالمی دبائو دھمکیوں اور لالچ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اپوزیشن اور قوم کی تائید و حمایت سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا اور پوری دنیا میں پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کردیا، یوم تکبیر کے موقع پر ملک بھر میں سرکاری اور نجی سطح پر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا،حکومت پاکستان نے 28مئی 2024 عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ یوم تکبیر28 مئی کے نام سے یاد کیا جانے والا یہ دن ہر سال ملک بھر میں قومی فخر اور شکرانے کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے جب پاکستان دنیا کا ساتواں ایٹمی ملک اورپہلی مسلم ریاست بن گیا۔ پاکستان میں 28 مئی یاد گار اور قابل فخر دن ہے جب پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں28 مئی 1998کو ایٹمی دھماکے کرکے وطن عزیز کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا ہے۔ ان تجربات نے نہ صرف پاکستانی قوم کے پاکستان کی علاقائی سالمیت، آزادی اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا بلکہ جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک توازن کو برقرار رکھنے میں مدد کی ۔ اس دن پاکستانی قیادت نے اپنے ایٹمی تجربات کے ذریعے طاقت کے توازن کو جھکانے کے لیے بیرونی دبائو اور بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کے باوجود1998 میں ہمت سے جواب دینے کا انتخاب کیا اور ایٹمی تجربات کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بحال کیا۔جدید جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی تاریخ میں پاکستانی قیادت کی جانب سے ملک کی علاقائی سالمیت کے لیے عزم، حب الوطنی اور مضبوط ذمہ داری شامل ہے۔ پاکستان نے اپنا پہلا تجربہ 28 مئی 1998 کو بلوچستان کے ضلع چاغی میں کیا۔اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے پاکستانی جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا اور اس طرح خطے میں طاقت کو متوازن قائم کیا۔ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی شکل میں جارحیت یا مہم جوئی کو روکنے کی اپنی صلاحیت کو برقرار رکھتا ہے۔ پاکستان تمام ریاستوں کے لیے عدم تفریق اور مساوی تحفظ کے اصولوں پر مبنی عالمی عدم پھیلا کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں شراکت دار ہے۔ پاکستان بین الاقوامی معیارات پر عمل پیرا ہے اور جوہری تحفظ اور سلامتی کے اعلی ترین معیارات کو برقرار رکھتا ہے۔