اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وفاقی وزیر برائے ریاستی و سرحدی علاقہ جات اور امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 40 سال سے مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہے ہیں،عالمی برادری اس بات کو تسلیم کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم)کی چیف آف مشن سیٹو میو کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاجنہوں نے گزشتہ روز ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف کمشنر افغان مہاجرین محمد عباس خان، سیفران کے جوائنٹ سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر نے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈر اورہوسٹ کمیونٹی کیلئے خدمات کو سراہا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ صحت ، تعلیم اور انفراسٹرکچر میں مزید مدد کی ضرورت ہے، پاکستان 40 سال سےدنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کا بوجھ اٹھا رہا ہے لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو اسکا احساس ہونا چاہیے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس چلے جائیں، ابھی تک کسی کو زبردستی نکالنے اورہراسگی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا،ان تمام کی سکریننگ پر کام ہونا چاہیےتاکہ پتہ چلے کون کدھر ہے اور کیا کررہاہے۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ہمیں ان کے پاکستان میں کاروبار ، تعلیم اور رشتوں کا بھی احساس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں جون میں یو این ایچ سی آر کے چیف آف مشن کی دعوت پر جنیوا جا رہا ہوں، وہاں پر ڈی جی آئی ایم او سے بھی ملاقات کروں گا۔ وزارت سیفران اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم)نے رابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔چیف آف مشن نے وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیاکہ چھٹی کے دن وقت دیا