اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):معروف ادیب ،ناول نگار اورماہرقانون مظہر کلیم کی برسی اتوارکو عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی ۔ مظہر کلیم 22 جولائی 1942ء کو ملتان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام مظہر نواز خان تھا تاہم وہ ادبی دنیا میں مظہر کلیم ایم اے کے نام سے معروف ہوئے۔ ممتاز جاسوسی ناول نگار ابن صفی کے انتقال کے بعد مظہر کلیم نے ان کے تخلیق کردہ لازوال کردار ’’علی عمران‘‘ کے نام سے مشہور ہونے والی عمران سیریز کو آگے بڑھایا اور اسے ایک نئی جہت دی۔مظہر کلیم کی عمران سیریز پر مبنی ناولوں کی کہانیاں ابن صفی کی کہانیوں سے مختلف تھیں اور انہوں نے بچوں کے لیے لکھے گئے ناولوں میں بھی بعض نئے کردار اور نام متعارف کرائے جو اپنے منفرد ناموں کی وجہ سے مقبول ہوئے۔ چھن چھنگلو، انگلو بانگلو اور چلوسک ملوسک ان کے ایسے کردار تھے جنہوں نے بچوں کو اپنی جانب متوجہ کیا۔مظہر کلیم نے نہ صرف چھ سو سے زائد ناول لکھے بلکہ وہ ریڈیوپاکستان ملتان کے معروف تفریحی و اصلاحی پروگرام ’’جمہوردی آواز‘‘ کے بھی میزبان رہے۔وہ ادیب اور ناول نگار ہونے کے ساتھ ایک ماہرقانون بھی تھے۔ انہوں نے اردوادب میں ایم اے اور بعدازاں ایل ایل بی کیا۔ وہ ڈسٹرکٹ بار ملتان کے سینئر نائب صدر رہے۔ مظہر کلیم 26 مئی 2018 کو انتقال کر گئے۔ ان کی وفات سے نہ صرف ناول نگاری کا درخشاں باب بند ہوگیا بلکہ بچوں کے ادب کی دنیا میں پیدا ہونے والا خلا بھی مدتوں پر نہ ہو سکے گا۔ ان کی برسی کے موقع پر علمی و ادبی اور قانونی حلقوں کے زیر انتظام مختلف تقریبات میں انکی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔