نارووال۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نوجوانوں کو گالی گلوچ اور نفرت کی بجائے جدید اعلیٰ تعلیم، ڈیجیٹل ٹریننگ اور یکساں روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجز سے نبرد آزما ہو سکیں، وہ قومیں جو ہم سے کم وسائل رکھتی تھیں آج ہم سے آگے نکل چکی ہیں اور ہم پیچھے رہ گئے ہیں اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے ملک میں سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کو قائم نہیں رکھ پائے اور قوم نفرتوں اور گروہوں میں بٹ گئی، اس نفرت کی وجہ سے پاکستان داخلی طور پر بدامنی اور انتہا پسندی کا شکار ہوا، ہم نے کبھی اس ملک میں وژن 2010 اور وژن 2025 جیسے طویل المیاد منصوبے کو چلنے نہیں دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف نارووال میں وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کو لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں دھاندلی والے الیکشن کے تحت نالائق حکومت ہمارے اوپر مسلط کی گئی۔ اس حکومت نے پاکستان کی معیشت کو تباہ و برباد کر دیا ہے جس کی قیمت آج 24 کروڑ عوام چکا رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے ملک کی سمت بدلی ہے اور ہر شعبے میں استحکام اور بہتری آ رہی ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر اور چین پاکستان سے اقتصادی رابطے بحال کر رہے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ نئی بلندیاں چھو رہی ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ ملکی اور عالمی سرمایہ کار حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو ایک ایسا ڈیجیٹل پلیٹ فارم دینا چاہتے ہیں جسے استعمال کرکے ہمارے نوجوان اس ملک کو اس کی 100ویں سالگرہ پر دنیا کی 10 بڑی معیشتوں میں شامل کر سکیں گے۔ہم نے ہائر ایجوکیشن کے لئے ریکارڈ فنڈز رکھے ہیں۔ ہم نے پاکستان کے ہر ضلع میں یونیورسٹی بنانے کا پروگرام شروع کیا ہے، ہم نوجوانوں کی فنی تعلیم کے ادارے قائم کر رہے ہیں، طلبہ کو میرٹ پر لیپ ٹاپ دیئے جا رہے ہیں جو بچے میرٹ پر نہیں آ سکیں گے وہ آسان قسطوں پر لیپ ٹاپ خرید سکیں گے، ہم اپنے بچوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے روزگار مہیا کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان جو اسلام کے نام پر بنا تھا آج اس ملک میں بدقسمتی سے عدم برداشت کے نتیجے میں بدامنی کی فضا ہے۔ اسلام کا مطلب ہی سلامتی ہے، اسلام بھائی چارے کا مذہب ہے۔ نظام کائنات انٹرنل ہارمنی اور تنظیم کی ایک مثال ہے۔اسی تنظیم اور تعاون باہمی کے اصول کو اپنا کر ہم ترقی کر سکتے ہیں اور اپنے معاشرے کو پرامن بنا سکتے ہیں۔ ہم نے اپنی جداگانہ شناختوں کو برقرار رکھتے ہوئے ایک دوسرے کا احترام اور محبت کی فضا کو قائم کرنا ہے۔ ہمیں نبی کریم ﷺ نے تشدد اور بدلے کے رویے کی بجائے معاف کرنے اور تعاون کرنے کا درس دیا ہے، ہمیں عدل و انصاف اور معافی کی تعلیم دی گئی ہے۔ ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ جو نفرت پر ابھار رہا ہے اسے نہ کہیں، ریاست کے علاوہ کوئی بندہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ اختلاف حق ہے مگر یہ اختلاف نفرت کی طرف نہ لے کر جائے بلکہ مکالمے کی طرف جانا چاہیے۔ اگر ہم خوشحال ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے معاشرے میں امن پیدا کرنا ہو گا۔احسن اقبال نے کہا کہ میں اپنے طلبہ سے درخواست کرتا ہوں کہ ڈگری کی بجائے بہترین ریسرچ کو اپنے کیریئر کی بنیاد بنائیں، مجھے اس دن آپ لوگوں پر فخر ہو گا جس دن آپ کے ریسرچ آرٹیکلز انٹرنیشنل ریسرچ پیپرز میں چھپیں گے۔ یونیورسٹی آف نارووال سماجی ترقی، خواتین کی با اختیاری اور اقتصادی ترقی کا ایک ماڈل ہے، ہم نے 2013-18 کے دوران بلوچستان کے متعدد اضلاع میں یونیورسٹی کے کیمپسز کھولے۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ دھاندلی کے ذریعے مسلط چار سالہ حکومت نے نہ صرف پاکستان کو اقتصادی طور پر بدترین نقصان پہنچایا بلکہ ملک کا سوشل فیبرک بھی تباہ کر دیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈہ کرکے نوجوانوں کے ذہن میں زہر گھولا گیا۔تبدیلی سرکار ملک کے لیے تباہی سرکار بن کر آئی اور چار سالوں کے دوران پورے ملک میں ایک منصوبہ بھی نہیں لگایا بلکہ تمام جاری منصوبے روک دیے گئے جن کی لاگت اب دوگنا ہو چکی ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹ کا پرچار کرکے عوام کو منتشر کیا جاتا ہے۔ ہمیں اس فتنے سے بچنا ہے کیونکہ کوئی ملک اس وقت ترقی نہیں کر سکتا جب تک امن، استحکام، پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات کا ایجنڈا نہ ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مختصر وقت میں ملک کی سمت درست کر دی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں سٹاک مارکیٹ بہتر ہو رہی ہے۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ہم ایک محنتی اور ذہین قوم ہیں لیکن ایک نام نہاد لیڈر نے سوشل میڈیا کے ذریعے پوری قوم کو چور اور ڈاکو بنا دیا ہے۔ وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت یونیورسٹی آف نارووال کے 77 طلبہ و طالبات کو وفاقی وزیر نے لیپ ٹاپ دیئے۔ اس موقع پر یونیورسٹی آف نارووال کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس رانا نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر احسن اقبال کی تعلیمی خدمات مثالی ہیں اور یونیورسٹی آف نارووال کے طلبہ و طالبات کو بہترین تعلیمی سہولیات کی فراہمی پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کے علاوہ ممبر نیشنل اسمبلی چوہدری انوار الحق، ممبر صوبائی اسمبلی احمد اقبال چوہدری، پیر سید اظہر الحسن گیلانی اور سیاسی، سماجی اور تعلیمی شعبے کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی