کراچی (رپورٹ: راؤ محمد جمیل ) ضلع ملیر کے علاقے بھینس کالونی میں ایک بار پھر بھتہ مافیا بد نام گروه سرگرم ہوگیا مافیاز نے تین مقامات پر خود ساختہ غیر قانونی عارضی چنگیاں قائم کرکے اندرون سندھ اور پنجاب سمیت ملک بھر سے مویشی لانے والے تاجروں سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیکر کھلے عام جبری بھتہ وصولی شروع کردی مافیاز نے گذشتہ سال بھی عید قربان کے موقع پر مذکوره مقامات پر چنگیاں قائم کرکے بھتہ وصولی کا سلسلہ شروع کیا تھا تاہم اعلٰی حکام کی مداخلت پر سکھن پولیس نے مذکوره بھتہ خوری بند کراتے ہوئے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی تھی ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر شاکر عمر گجر اور دیگر تاجر رہنماء جبری بھتہ وصولی کے خلاف میدان میں آگئے DC ملیر عرفان اسلام میروانی اور ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی سمیت اعلیٰ حکام کو تحریری درخواستیں دیتے ہوئے بھتہ مافیا کے خلاف فوری اور سخت کاروائی کا مطالبہ کردیا تفصیلات کے مطابق ضلع ملیر کے علاقے سکھن تھانے کی حدود میں واقع ایشیاء کی سب سے بڑی بھینس کالونی میں ہزاروں ڈیری فارم ، پاکستان کا سب سے بڑا سلاٹر ہاوس اور بڑی مویشی منڈی بھی قائم ہیں اندرون سندھ ٠ پنجاب اور ملک بھر سے بیوپاری بھینسیں گائیں اور دیگر مویشی بھینس کالونی لاتے ہیں جبکہ سلاٹر ہاوس کیلئے بڑے جانور جن میں گائے بیل جبکہ چھوٹے جانور بھیڑ بکریاں بھی لاتے ہیں مذکوره جانور مختلف ڈیری مارمز کے علاوہ بھینس کالونی مویشی منڈی میں پہنچائے جاتے ہیں اور یہ سلسلہ سال بھر جاری رہتا ہے ذرائع کے مطابق بھینس کالونی مویشی منڈی میں قربانی کے جانور بھی لائے جاتے ہیں اور مویشی منڈی میں لائے جانے والے جانوروں کے بیوپاریوں سے KMC کی جانب سے باقاعده انٹری فیس بھی وصول کی جاتی ہے اسکے باوجود گذشتہ روز با اثر مافیاز نے TMO ابراہیم حیدری ضلع ملیر کے بعض افسران کی ملی بھگت سے بھینس کالونی کے داخلی اور خارجی راستوں جمعہ گوٹھ ریلوے پھاٹک. سکھن ندی کے پل اور بھینس کالونی زیرو نمبر کے قریب عارضی چنگیاں قائم کرکے بڑے جانوروں کے بیوپاریوں سے في جانور 1300 روپے جبکہ چھوٹے جانوروں سے فی کس 500 روپے جبری بهتہ وصولی کا سلسلہ شروع کردیا بهتہ مافیاز نے بیوپاریوں سے جبری وصولی کیلئے درجنوں لٹھ بردار اور مسلح جرائم پیشہ کارندے بھی رکھے ہوئے ہیں جو بیوپاریوں کو ہراساں کرنے کے علاوہ تشدد کانشانہ بھی بناتے ہیں اس سلسلے میں ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر اور ممتاز ڈیری فارمر شاکر عمر گجر نے روزنامہ ” حمایت ” کو بتایاکہ گذشتہ سال بھی بااثر مافیاز نے عید قربان سے قبل مذکوره مقامات پر غیر قانونی چنگیاں قائم کرکے بیوپاریوں سے جبری بھتہ وصولی شروع کی تھی جس پر انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ. آئی جی سندھ ، DC ملیر اور SSP ملیر کو تحریری اور ذاتی طور پر آگاه کیا تھا جسکے بعد SHO سکھن نے غیر قانونی چنگیاں اور بھتہ خوری بند کراتے ہوئے ملزمان کے خلاف FIR بھی درج کی تھی تاہم با اثر مافیاز نے ایک بار پھر گذشتہ روز مذکوره گھناونا دهنده شروع کردیا جسکے بعد بھینس کالونی کے تاجروں ڈیری فارمرز اور جانوروں کے بیوپاریوں میں سخت غصّہ اور اضطراب پایا جاتا ہے اور کسی بھی وقت ناخوشگوار حالات اور المناک سانحہ کا بھی خدشہ ہے شاکر عمر گجر کے مطابق اس سلسلے میں DC ملیر عرفان اسلام میروانی اور ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی سمیت اعلیٰ حکمام کو تحریری طور پر آگاه کردیا گیا ہے انھوں نے روزنامہ ” حمایت ” کے توسط سے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہےکہ مذکوره غیر قانونی چنگیاں اور بهتہ خوری کا سلسلہ فوری طور پر بند کراتے ہوئے ملوث ملزمان اور انکے کارندوں کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر ڈیری فارمرز اور بیوپاری پر امن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں