صادق آباد/رحیم یار خان ( نمائندہ خصوصی۔ نیوز ڈیسک) صادق آباد اور رحیم یار خان سمیت پاکستان کے مختلف اضلاع کے چینی بروکرز سے مبینہ طور پر 10 ارب روپے سے زائد کا فراڈ کرکے روپوش ہونے والے شیخ راشد کا کیس پولیس نے نیب کو ریفر کردیا گذشتہ روز ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان کو لیٹر کے ذریعے آگاہ کیا کہ صادق آباد سے 31 متاثرہ افراد کے 1 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ سامنے آیا ہے اور یہاں متاثرہ افراد کی تعداد اور رقوم آئے دن بڑھ رہی ہیں یہ لیٹر راشد علی کاشف علی اور فیصل علی پسران نیامت اللہ نیامت ٹریڈرز جمال الدین والی روڈ صادق آباد کے خلاف لکھا گیا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان کی جانب سے جاری ہونے والے لیٹر میں ڈی ایس پی لیگل رانا عبدالرزاق کو اس معاملے کا فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے جبکہ خان پور ۔لیاقت پور رحیم یارخان سے بھی بڑی تعداد میں متاثرین سامنے ارہے ہیں خان پور سے بھی کروڑوں روپے شیخ راشد وغیرہ کے پاس چینی کی مد میں گئے جبکہ شیخوپورہ چشتیاں لیہ چوبارہ سرگودھا حیدر آباد سکہر اور اندرون سندھ کے پی کے کے متاثرین درجنوں افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہاں سے بھی درجنوں متاثرین ہیں جبکہ بعض متاثرین کے مطابق وہ زیادہ تر رقوم حمزہ شوگر ملز جیٹھہ بھٹ کی ہیں ذرائع کےمطابق ابھی تک سامنے آنے والےمتاثرین رقم 10ارب سے زائد ہے جبکہ فراڈ 50 ارب سے زائد کا ہوا پے جس میں زیادہ تر متاثرین ٹیکس اورحکومتی اداروں کر خوف سے سامنے نہیں ا رہے ۔جیسے تفصیلات سامنے آئیں گی توخوفناک حقائق سامنے لائیں گے