سپریم کورٹ نے سیاسی حالات پر لیے گئے نوٹس پر لارجر بنچ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ازخود نوٹس لیا تھا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس محمدعلی مظہر شامل تھے۔
عدالت نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف درخواست پر ابتدائی موقف سننے کے بعد اٹارنی جنرل سمیت سیکرٹری داخلہ اور دفاع کو نوٹس جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ نے واضح ہدایات دیں کہ اسمبلی میں جو ہوا اس پر ججز نےنوٹس لینےکافیصلہ لیا تمام ریاستی ادارے کوئی غیرقانونی قدم نہ اٹھائیں امن وامان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہیے تمام سیاسی جماعتیں امن وامان یقینی بنائیں۔
عدالت عظمیٰ نے اب لارجر بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے اور پیر کے روز 5 رکنی بنچ دن ایک بجے کیس کی سماعت کرے گا۔ آرٹیکل63 اےکی تشریح کے ریفرنس پر کل ہونے والی سماعت مؤخر کر دی گئی ہے۔